Jan ۲۰, ۲۰۲۱ ۰۶:۵۴ Asia/Tehran
  • جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری کے موقع پر واشنگٹن میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات

نومنتخب امریکی صدر جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری کے لیے واشنگٹن ڈی سی میں غیر معمولی سیکیورٹی کے انتظامات کر دیے گئے ہیں۔

ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے ممکنہ مسلح احتجاج کے خدشات پر پورے شہر میں ہزاروں کی تعداد میں پولیس اہلکار اور نیشنل گارڈز تعینات کیے گئے ہیں۔

وائٹ ہاؤس اور کیپٹل بلڈنگ کے اطراف میں خاردار تاریں اور رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں، شہر کے ہائی سیکیورٹی الرٹ والے علاقوں میں صرف ان ہی لوگوں کو جانے کی اجازت ہوگی جن کے پاس تقریب حلف برداری کے پاسز ہوں گے۔

درایں اثناء امریکی فوج کے دو اہلکاروں کو شدت پسند دائیں بازوں کے گروہوں سے ممکنہ روابط کے شبہ کی بنیاد پر نو منتخب صدر کی تقریب حلف برداری کی حفاظت سے ہٹا دیا گیا ہے۔ بعض حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر تصدیق کی ہے کہ دو گارڈز کو اپنے سیاسی و نظریاتی روابط کی وجہ سے نومنتخب صدر کی تقریب حلف برداری کی سیکیورٹی سے ہٹایا گیا ہے۔

 واضح رہے کہ 6 جنوری کو کیپٹل ہل پر ٹرمپ کے حامیوں کے حملے کے بعد سے انٹیلی جینس اطلاعات کی بنیاد پر ایف بی آر کی جانب سے نومنتخب صدر کی تقریب حلف برداری پر تعینات سیکیورٹی اہل کاروں کی کڑی جانچ پڑتال کی جارہی ہے

دوسری جانب صدر ٹرمپ نے اب تک انتخابات میں اپنی ناکامی تسلیم نہیں کی اور نہ ہی انہوں نے نو منتخب صدر جو بائیڈن کو مبارک باد دی ہے۔ تاہم ٹرمپ نے تسلیم کیا ہے کہ بدھ کو امریکہ کی نئی انتظامیہ اپنا کام سنبھالے گی ۔ اگر شکست خوردہ صدر ٹرمپ نومنتخب صدر کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت نہیں کرتے تو 160 سال کی تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہو گا۔

ٹیگس