امریکہ اور طالبان کا معاہدہ کھٹائی میں
طالبان اور امریکہ نے ایک دوسرے پر معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کئے ہیں جس کے بعد امریکہ اور طالبان کے مابین معاہدہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔
طالبان نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی فورسز دوحہ امن ڈیل کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہری علاقوں پر بمباری کر رہی ہیں۔
ترجمان افغان طالبان محمد نعیم نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دراصل امریکہ اس ڈیل کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے بلکہ ہر روز ہی اس کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
افغان طالبان کی طرف سے یہ بیان ایسے میں سامنے آیا ہے، جب پینٹا گون نے جمعرات کے دن طالبان پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ تشدد میں کمی نہ لا کر دوحہ امن ڈیل کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ طالبان نے نہ تو القاعدہ سے روابط ختم کیے اور نہ ہی پرتشدد کارروائیاں ترک کی ہیں، جو دوحہ امن ڈیل کے اہم نکات ہیں۔
امریکہ کے نئے صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ نے افغانستان کے حوالے سے اپنی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے عندیہ دیا تھا کہ امن معاہدے پر نظرثانی کی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان گزشتہ برس 29 فروری کو دوحہ میں امن معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت امریکہ نے مئی تک افغانستان سے اپنے فوجی واپس بلوانے تھے تاہم اس کے لیے طالبان کو تشدد میں کمی لانا لازمی شرط تھی۔