Apr ۱۴, ۲۰۲۱ ۰۹:۰۶ Asia/Tehran
  • امریکہ میں احتجاج رنگ لایا

امریکہ میں مینیا پولیس سٹی میں لوگوں کے غم و غصے کو ٹھنڈا کرنے کے لئے قاتل پولیس افسر کو استعفی دینا پڑگیا۔

امریکی شہر مینیاپولیس میں سیاہ فام شہری کوہلاک کرنے والی خاتون پولیس آفیسر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔  جبکہ پولیس چیف بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بروکلین سنٹر کے میئر نے امید ظاہر کی ہے کہ اس کے بعد لوگوں کا غصہ ٹھنڈا ہوجائے گا۔
تاہم منگل کی رات پولیس اور مظاہرین کے درمیان پھر جھڑپیں ہوئیں اور مظاہرین بڑی تعداد میں پولیس ہیڈ کوارٹر کے باہر جمع ہو گئے جہاں رکاوٹوں کے پیچھے پولیس اہلکار کھڑے تھے اور ایک کنکریٹ کے بیریئر پر مظاہرین نے ’مرڈرپولیس‘ لکھا ہوا تھا۔
بروکلین سنٹر کے میئر مائیک ایلیٹ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ خاتون پولیس آفیسر کو نوکری سے برخاست کیا جانا تھا لیکن انہوں نے اس سے قبل ہی استعفیٰ دے دیا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس کے استعفے  سے لوگوں کو کچھ اطمینان ملے گا تاہم وہ  قانون کے مطابق احتساب کرنے کا کام جاری رکھیں گے۔
خاتون پولیس آفیسر کو سزا دینے سے متعلق فیصلہ بدھ کو آنے کی توقع ہے اوراس دوران متعلقہ شہروں میں رات 10 بجے کا کرفیو لگایا گیا ہے۔
 بتایا جاتا ہے کہ مینیا پولیس سٹی میں ہنگامے اس وقت پھوٹ پڑے جب ایک پولیس افسر نے ٹیزر کی جگہ پستول استعمال کر لیا، فائرنگ سے ایک نوجوان سیاہ فام شہری ہلاک ہو گیا تھا۔
یہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے مقدمے کی وجہ سے صورتحال خاصی پیچیدہ اور حساس ہو گئی ہے۔

ٹیگس