Apr ۱۵, ۲۰۲۱ ۲۰:۴۳ Asia/Tehran
  • 11 ستمبر کے واقعے کے بارے میں ایف بی آئی کی رپورٹ منظر عام پر لائے جانے کا مطالبہ

گیارہ ستمبر کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین نے امریکہ کے نیشنل انٹیلی جینس ادارے کے سربراہ سے مطالبہ کیا ہے کہ گیارہ ستمبر کے واقعے میں سعودی عرب کے کردار کے بارے میں ایف بی آئی کی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے ۔

رپورٹ کے مطابق گیارہ ستمبر دو ہزار ایک کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین نے امریکہ کے نیشنل انٹیلی جینس ادارے کے سربراہ آوریل ہینس کے نام ایک مراسلے میں مطالبہ کیا ہے کہ وہ دو ہزار سولہ میں مکمل ہونے والی ایف بی آئی کی اس رپورٹ کو سامنے لائیں جس میں اس حملے میں سعودی عرب کے ملوث ہونے کی بات کہی گئی ہے۔

اس مراسلے پر دستخط کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ہمیں گیارہ ستمبر کے واقعے کے سلسلے میں انصاف کا انتظار ہے اور ہم اس بات کے خواہاں ہیں کہ  ایف بی آئی کی اس رپورٹ کو خفیہ نہ رکھا جائے ۔

یہ مراسلہ ایسی حالت میں ارسال کیا گیا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے بدھ کے روز باضابطہ طور پر اس بات کا اعلان کیا ہے کہ گیارہ ستمبر کو اس حملے کی بیسویں برسی کے موقع پر افغانستان سے امریکی فوجیوں کو واپس بلا لیا جائے گا۔

گیارہ ستمبر کو ہونے والے اس دہشت گردانہ حملے میں تقریبا تین ہزار افراد مارے گئے تھے جبکہ یہ حملہ، گذشتہ دو عشروں کے دوران مشرق وسطی میں امریکہ کی لشکر کشی و فوجی موجودگی اور اسی طرح افغانستان و عراق میں تباہ کن جنگوں کا باعث بنا ہے۔

ٹیگس