یمن دنیا کے بدترین انسانی بحران کا شکار ہے، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری برائے انسانی امور، مارک لوکاک نے یمن میں انسانی المیے کی بابت ایک بار پھر خبردار کیا ہے۔
الجزیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری مارک لوکاک نے کہا ہے کہ یمن کو دنیا کے بدترین انسانی بحران کا سامنا ہے اور بھوک اور قحط میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یمن کی دو تہائی آبادی کو انسانی امداد کی فوری ضرورت ہے۔ انہوں نے عالمی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ یمن میں انسانی امداد کی ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے اقوام متحدہ کی لازمی مالی معاونت کریں۔
اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری مارک لوکاک نے مزید کہا کہ بحران یمن کو پرامن طریقے سے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔
سعودی عرب نے امریکہ کی حمایت اور متحدہ عرب امارات نیز چند دوسرے ملکوں کے ساتھ مل کر پچھلے سات برس سے زائد عرصے سے مغربی ایشیا میں اپنے پڑوسی ملک یمن کا محاصرہ کرنے کے علاوہ اسے جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے۔
جارح سعودی اتحاد کے حملوں اور سنگین بحری، بری اور فضائی محاصرے کے باعث اس ملک کو غذائی اشیاء اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت میں ہزاروں بےگناہ یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ کئی لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔