سلامتی کونسل کا اجلاس بے نتیجہ
سلامتی کونسل کے اجلاس کے باوجود اسرائیلی درندگی جاری ہے۔
غزہ اور بیت المقدس کی صورتحال پراسلامی تعاون تنظیم اور سلامتی کونسل کے اجلاسوں کے باوجود اسرائیلی درندگی نہ رک سکی۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بے نتیجہ رہا اور موخر کردیا گیا ۔
امریکہ نے ایک بار پھرغاصب اسرائیل کیخلاف مشترکہ اعلامیہ جاری کروانے کی کوشش رکوادی ، چین نے ایک بار پھرکہا ہے کہ واشنگٹن نے سلامتی کونسل میں اسرائیل کیخلاف سخت کارروائی کیلئے چینی کوشش رکوادی ہے۔
چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے امریکی رویے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری فلسطینیوں کا قتل عام رکوانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے، افسوس کا مقام ہے کہ ایک ملک (امریکہ) کی وجہ سے سلامتی کونسل یک زبان ہوکر اپنی آواز نہیں اٹھا رہا ہے ، امریکہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
چینی وزیرخارجہ نے کہا کہ سلامتی کونسل جنگ بندی کیلئے سخت قدم اٹھائے اور دو ریاستی حل کو یقینی بنایا جائے ، انہوں نے کہا کہ چین ، ناروے اور تیونس ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کریں گے جنھیں تمام رکن ممالک میں تقسیم کیا جائیگا۔
دوسری جانب صیہونی حکومت نے سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران غزہ پر حملے مزید تیز کردیے، غزہ پر تازہ حملوں میں مزید 50 سے زائد فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔
7 دنوں سے جاری صیہونی دہشتگردی میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 200 ہوگئی جن میں 58 بچے اور 35 سے زائد خواتین بھی شامل ہیں۔
صیہونی حکومت کے لڑاکا طیاروں، توپخانوں اور ٹینکوں سے گولہ باری کے نتیجے میں اب تک 750 مکان، 76 فلیٹس اور 63 سرکاری عمارتیں تباہ ہوگئیں ۔
واضح رہے کہ سلامتی کونسل کے 15 ارکان میں سے صرف امریکہ نے صیہونی حکومت کے خلاف قرارداد کی منظوری کی مخالفت کی ۔