امریکہ کی ہٹ دھرمی پر چین کی تنقید
فلسطین کے تعلق سے چین نے ایک بار پھر امریکہ کے کردار پر کڑی تنقید کی ہے۔
چین نے امریکہ سے خود ساختہ اسرائیلی ریاست کے وحشیانہ حملوں کو رکوانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو فلسطین کے مسئلے کے حل کے لیے اپنا حصہ ڈالنا چاہیئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لی جیان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے مابین 2014 کے بعد سے اب تک کا سب سے بڑا تنازع پیدا ہوا ہے جس کے حل کے لیے امریکہ کو اپنی ذمہ داریاں نبھانی چاہیئے
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کو تحمل سے کام لیتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف تشدد، دھمکیوں اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ بند کرنا چاہیئے۔ فلسطین میں متاثرین کو امداد کی اشد ضرورت ہے۔ انسانی ہمدردی کے تحت تمام ممالک مل کر فلسطینی عوام کے دکھوں کا مداوا کریں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے فلسطین کے لیے کی گئی کاوشوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چین نے سلامتی کونسل میں دو بار مشاورت کی جس کا مسودہ بھی تیار ہے جس کی بنیاد پر وزیر خارجہ وانگ ای نے 16 مئی کو سلامتی کونسل میں کھل کر اظہار خیال کیا اور دو ریاستی حل بھی پیش کیا۔
واضح رہے کہ ایک ہفتے سے غزہ پر خود ساختہ اسرائیلی ریاست کی مسلسل بمباری کے نتیجے میں 200 سے زائد فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔