اسرائیلی جارحیت رک گئی، اقوام متحدہ کا خير مقدم
11 دن کے حملوں اور خون ریزی کے بعد اسرائیل اور حماس میں جنگ بندی ہوگئی۔
حماس کا کہنا ہے کہ ہرقسم کی جنگ بندی میدان جنگ سے اسرائیل کے فرار اور حماس کی فتح شمار ہوگی۔
استقامتی محاذ سے وابستہ گروہوں نے بتایا ہے کہ ہمارے پاس میزائيلوں کی کمی نہيں ہے اور ہم کئی ماہ تک اسرائیل پرحملے کرسکتے ہیں۔
جنگ بندی کا آغاز رات دو بجے سے ہوگیا اور اب تک کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔
11دن میں اسرائیلی حملوں کے دوران 232 فلسطینی شہید اور 1900 سے زائد زخمی ہوئے، شہداء میں 65 بچے اور 39 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد کے گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی اور فلسطینی قیادت کی ذمےداری ہے کہ جنگ کے بنیادی اسباب پر غور کے لیے بات چیت کریں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حکومت جنگ بندی کے قوانین کی خلاف ورزی سے باز رہے۔
انتونیو گوتیرس نے کہا کہ اسرائیل ایئرپورٹ اور شہری آبادی پر فضائی حملے فوری بند کرے۔ حماس اور دیگر دھڑے بھی اسرائیلی شہروں پر راکٹ داغے جانےکا سلسلہ بھی بند کردیں
انتونیو گوتیرس نے کہا کہ غزہ میں میڈیا اور اقوام متحدہ کے دفاتر پر اسرائیلی حملے قابل تشویش ہیں۔