امریکی طیارہ برداربحری بیڑے پر روس وچین کے حملے کا خطرہ
امریکی میزائل ایجنسی کے سربراہ نے کہا ہے کہ ہمارے طیارہ بردار بحری بیڑے پر روسی اور چینی سپرسونک میزائلوں کے حملے کا خطرہ ہے۔
پینٹاگون سے وابستہ امریکی میزائل ایجنسی کے ڈائریکٹر ایڈمرل جان ہل نے کہا ہے کہ امریکی طیارہ بردار بحری بیڑے کو اب امریکی دشمنوں سے خطرہ لاحق ہے۔ جان ہل نے مزید کہا کہ سپر سونک میزائلوں کا خطرہ اب حقیقی شکل اختیار کرگیا ہے لیکن ہمارے پاس اپنے دفاع کی صلاحیتیں موجود ہیں۔
روس کے پاس کنزال سپرسونک میزائل موجود ہے جسے مگ اکتس اور سوخوئی چونتیس سے فائر کیا جاسکتا ہے۔ روس ایک ایسا اسمارٹ میزائل بھی تیار کر رہا ہے جو بری اور بحری اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ چین نے بھی ڈونگ فینگ سیونٹین میزائل کا تجربہ کیا ہے۔
امریکی میزائل ایجنسی کے سربراہ نے اسی بنا پر سپرسونک میزائلوں کا مقابلہ کرنے کے لئے امریکہ کی جنگی صلاحیتوں کو بڑھانے کی غرض سے دوہزار بائیس کے لئے دوسو اڑتالیس ملین ڈالر کے فوجی بجٹ کا مطالبہ کیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ امریکہ ،اس مقصد کے لئے کچھ سیٹلائٹ بھی بنانے کی کوشش کررہا ہے۔ ایک روسی فوجی عہدیدار نے کہا ہے کہ سپرسونک میزائلوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ صرف چند گھنٹوں میں منتقل کیا جا سکتا ہے ۔