Oct ۰۱, ۲۰۲۱ ۱۸:۴۱ Asia/Tehran
  • برطانیہ، ڈرائیوروں کی کمی پوری کرنے کے لیے قیدیوں سے کام لینے کا فیصلہ

حکومت برطانیہ نے آئل ٹینکر ڈرائیوروں کی کمی پوری کے لیے قیدیوں سے کام لینے کا اعلان کیا ہے۔

برطانوی حکام نے ملک میں ٹینکر ڈرائیوروں اور ایندھن کی قلت پر قابو پانے کے لیے قیدیوں سے کام لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈرائیوروں کی کمی کی وجہ سے ملک میں ایندھن کا بحران پیدا ہوا ہے اور پیٹرول اسٹیشنوں کے لیے سپلائی کا عمل بری طرح متاثر ہوا ہے۔ سرکاری سطح پر جاری کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق ملک کو نوے ہزار، ٹرک اور ٹینکر ڈرائیوروں کی کمی کا سامنا ہے۔

تیل سپلائی کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے آئیل ریفائنریوں سے، پیٹرول اسٹیشنوں تک پیٹرول اور ڈیزل پہنچانے والے ٹینکر ڈرائیوروں کی کمی کے اعلان کے بعد، ایک ہفتے سے برطانیہ بھر میں ایندھن کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے اور تیل ختم ہوجانے سے خوفزدہ لوگ پیٹرول اسٹیشنوں کی جانب ڈوڑے چلے آ رہے ہیں۔

 پچھلے ایک ہفتے کے دوران برطانیہ بھر میں آٹھ ہزار سے زائد پیٹرول اسٹیشن بند ہو چکے ہیں یا محدود وقت کے دوران ہی لوگوں کو تیل فراہم کرنے کے قابل رہ گئے ہیں۔ پیٹرول اسٹیشنوں کے باہر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگی ہیں اور بسا اوقات لوگوں کے درمیان لڑائی جھگڑے اور تشدد کی خـبریں بھی موصول ہورہی ہیں۔

 دوسری جانب سی این این خبر دی ہے کہ گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے سبب براعظم یورپ کے لاکھوں شہری اس سال سردیوں میں گھروں کو گرم رکھنے کے اخراجات ادا نہیں کرپائیں گے۔ ایک یورپی تحقیقاتی ادارے کا کہنا ہے کہ برا‏عظم کے مختلف ملکوں میں آٹھ کروڑ لوگوں کو اپنے گھروں کو سردیوں  میں گرم رکھنے کے لیے سنگین مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ایک برطانوی تحقیقاتی ادارے کی جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں گیس کی  ہول سیل  قیمت میں، اکتوبر دوہزار بیس کے مقابلے میں تقریبا پانچ سو بیس فی صد کا اضافہ ہوا ہے۔

 فرانسیسی ذرائع ابلاغ نے بھی جمعے کے روز بتایا ہے کہ مختلف تجارتی سیکٹروں کے لیے  حکومت کی جانب سے کئی ارب ڈالر کی امدادی رقم فراہم کیے جانے کے باوجود ملک میں رواں سال کے پہلے چھے ماہ کے دوران انتالیس ہزار کمپنیاں دیوالیہ ہوگئی ہیں۔

 

 

ٹیگس