فیس بک کی سابق عہدے دار کا سنسنی خیز بیان؛ یہ بچوں اور جمہوریت کے لئے نقصان دہ ہے!
فیس بک کی مصنوعات بچوں اور جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہیں، یہ بات خود فیس بک کی ایک سابق عہدیدار فرانسس ہوگن نے امریکی سینیٹ میں کہی ہے۔
فرانسس ہیوگن نے امریکی سینیٹ کی کمیٹی کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ فیس بک کی انتظامیہ کو معلوم ہے کہ پلیٹ فارم کو کیسے محفوظ بنایا جا سکتا ہے لیکن وہ اپنے مفادات کی خاطر ایسا کرنے سے گریزاں ہے۔
اُدھر فیس بک کا کہنا ہے کہ فرانسس ہیوگن جن موضوعات پر بات کر رہی ہیں، وہ ان سے بے خبر ہے۔
خیال رہے کہ فیس بک دنیا کا سب سے بڑا سوشل میڈیا پلیٹ فارم مانا جاتا ہے اور کمپنی کا دعوا ہے کہ ان کے ماہانہ سرگرم صارفین کی تعداد دو اعشاریہ سات ارب ہے جبکہ کروڑوں دیگر فیس بک کے دیگر پلیٹ فارم واٹس ایپ اور انسٹاگرام بھی استعمال کرتے ہیں۔
فیس بک کو شدید تنقیدوں کا سامنا رہا ہے اور اس پر الزام ہے کہ اس نے صارفین کا ڈیٹا چوری کرنے اور غلط معلومات کو پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
یہ بھی دیکھیئے:
سوشل میڈیا سے جڑے بچے بے شمار خطرات کی زد پر۔ کارٹون
قابل ذکر ہے کہ منگل کے روز ہونے والے امریکی سینٹ کے اجلاس میں ملک کی دونوں سیاسی جماعتوں ڈیموکریٹک پارٹی اور ریپبلکن پارٹی کے اراکین اس بات پر متفق نظر آئے کہ کمپنی میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ تعلیم و تربیت کے ماہرین سوشل میڈیا اور بالخصوص فیس بک کے بچوں پر پڑنے والے برے اثرات کی بابت انتباہات دے چکے ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ مختلف اخلاقی و سماجی خطرات سے بچوں کو محفوظ رکھنے کے لئے ان کے والدین یا سرپرستوں کا سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر انکی سرگرمیوں پر نظر رکھنا ایک لازمی امر ہے۔