امریکہ کو اپنی غلطی کا احساس ہو گیا، جوہری معاہدے سے نکلنا بڑی غلطی تھی: امریکی وزیر خارجہ کا اعتراف
امریکہ کے وزیر خارجہ نے یہ کہتے ہوئے کہ ایران کے خلاف بہترین راستہ سفارتکاری کا ہے ایک بار پھر اعتراف کیا کہ جوہری معاہدے سے نکلنا امریکہ کی سب سے بڑی غلطی تھی۔
امریکی وزیرخارجہ نے ایک بار پھر اعتراف کیا ہے کہ ایٹمی سمجھوتے سے امریکہ کا باہر نکلنا ایک بڑی غلطی تھی اور ایران کے سلسلے میں بہترین روش سفارتکاری ہے۔ امریکی وزیر خارجہ بلینکن نے روزنامہ وال اسٹریٹ جرنل سے انٹرویو میں دعوی کیا کہ دوسرے موجودہ آپشن کے باوجود سفارتکاری اور ایٹمی سمجھوتے میں فریقین کی واپسی اس موضوع کے حل کی بہترین روش ہے۔
امریکی وزیرخارجہ نے اس سے قبل بھی رائٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے اعتراف کیا تھا کہ اس سمجھوتے سے باہر نکلنے کا فیصلہ ایک وحشتناک غلطی تھی۔ بلینکن نے ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے خلاف امریکہ اور صیہونی حکومت کی ایرانوفوبیا پھیلانے کی پالیسیوں کے سلسلے میں وال اسٹریٹ جرنل سے اپنے انٹرویو میں ایران کی ایٹمی پیشرفت اور جدید ترین سینٹری فیوج مشینوں کے استعمال پر تشویش ظاہر کی۔
امریکی وزیرخارجہ کے یہ بیانات ایسے عالم میں سامنے آئے ہیں کہ ایران کا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے جبکہ واشنگٹن نے پابندیوں کے خاتمے کے لئے ایران اور گروپ چار جمع ایک کے درمیان ہونے والے ویانا مذاکرات کے موقع پر بعض ایرانی شخصیات اور اداروں پر پابندیاں نافذ کردی ہیں۔ امریکی وزارت خزانہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف واشنگٹن کے دشمنانہ اقدامات کو جاری رکھتے ہوئے منگل سے آٹھ ایرانی شخصیات اور چار اداروں پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔ امریکی وزارت خزانہ نے اپنے مضحکہ خیز دعوے میں ان اشخاص اور اداروں پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔