Dec ۲۳, ۲۰۲۱ ۱۵:۲۱ Asia/Tehran
  • مغربی دنیا ایک بار پھر کورونا کی لپیٹ میں

مغربی دنیا ایک بار پھر کورونا کی لپیٹ میں آگئی ہے ۔ رپورٹیں بتاتی ہیں کہ امریکہ ، برطانیہ اور فرانس سمیت متعدد مغربی ملکوں میں اومیکرون کے پھیلنے کی رفتار میں تیزی آگئی ہے۔

جان ہوپکنز یونیورسٹی کے جاری کردہ تازہ اعداد وشمار کے مطابق، پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران امریکہ میں ایک لاکھ اڑتالیس ہزار چوالیس افراد کورونا میں مبتلا ہوئے اور ایک ہزار تین سو سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔
وبائی امراض کے امریکی ادارے سی ڈی سی نے حال ہی میں بتایا تھا کہ تیزی سے پھیلنے والا کورونا ویرینٹ ، امریکہ بھر میں چھا گیا ہے اور کورونا کے کل مریضوں میں اومیکرون وائرس کا تناسب تہتر فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
برطانیہ میں بھی پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران ایک لاکھ چھے ہزار سے زائد افراد کورونا میں مبتلا پائے گئے جو کورونا کے آغاز سے اب تک ایک دن میں مبتلا ہونے والوں کی ریکارڈ تعداد ہے۔
روزنامہ انڈی پینڈنٹ کے مطابق پچھلے چند ہفتوں کے دوران برطانیہ میں نئے کورونا وائرس میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور بدھ کے روز پہلی بار یہ تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔
ماہرین صحت نے حکومت برطانیہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے ٹھوس اقدامات عمل میں لائے۔
ماہرین کی رائے کے مطابق کورونا سے متعلق عائد کی جانے والی بیشتر پابندیوں کے خاتمے اور پروٹوکول پر عملدرآمد میں کمی کی وجہ سے برطانیہ ایک بار پھر کورونا وائرس کا مرکز بن گیا ہے۔
دوسری جانب فرانس میں اومیکرون وائرس کے مریضوں کی یومیہ تعداد ایک لاکھ تک پہنچنے کے خدشات کے بعد ، عوام میں شدید خوف ہراس پھیل گیا ہے۔
کہا جارہا ہے کہ پیرس سمیت فرانس کے چار صوبوں میں نئےکورونا ویرینٹ کے تناسب میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور کورونا کے ہر تین میں سے ایک مریض اومیکرون میں مبتلا پایا گیا ہے۔
فرانس کی ایڈوائزری کونسل نے حکومت سے نئے سال اور کرسمس کے موقع پر سخت گیر پابندیاں عائد کرنے کی درخواست کی ہے۔
فرانسیسی وزارت صحت کے جائزے میں کورونا سے مرنے والوں کے بارے میں حیرت انگیز انکشافات بھی سامنے آئے ہیں، جائزہ رپورٹ کے مطابق کرونا سے مرنے والوں کی تریسٹھ فی صد تعداد ایسے لوگوں کی ہے جو ویکسین کی دونوں ڈوز لگا چکے تھے۔ جبکہ ویکسین نہ لگوانے والے مریضوں کی موت کا تناسب سینتس فیصد بتایا گیا ہے۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ویکسین لگوانے کے باوجود ، ایس او پیز پر عملدرآمد ترک نہیں کر نا چاہیے۔
ادھر اسپین میں سڑکوں پرماسک پہننا ایک بار پھر لازمی قرار دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ اسپین میں رواں سال جون میں سڑکوں پر ماسک پہننے کی پابندی ختم کردی گئی تھی تاہم بند عوامی مقامات پر ماسک پہننا بدستور لازمی تھا۔
لیکن کورونا کے پھیلاؤ میں ایک بار پھر شدت آنے کے بعد سڑکوں پر بھی ماسک پہننا ضروری قرار دے دیا گیاہے۔

ٹیگس