امریکی اور روسی صدور اپنے اپنے موقف پر ڈٹے رہے
وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی صدر نے روس کے صدر سے کہا ہے کہ یوکرین سے کشیدگی کم کرنے کیلئے اقدام کرے ۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان جن ساکی کا کہنا ہے کہ امریکی و روسی صدور کے درمیان یوکرین کے مسئلے پر روس اور مغرب میں تناؤ کے سفارتی حل پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
جن ساکی نے کہا کہ امریکی صدرجوبائیڈن سے 50 منٹ طویل ٹیلی فون کال میں روسی صدرنے یوکرین پرپابندیاں لگانے پرامریکہ سے باہمی تعلقات منقطع کرنے کی دھمکی دی ۔
روسی صدر ولادیمیر پوتین کا کہنا تھا کہ یوکرین پرپابندیاں سنگین غلطی ہوگی امریکہ ایسا کرنے سے باز رہے۔
امریکی صدرجوبائیڈن نے روس پر کشیدگی میں کمی کرنے پرزوردیا۔ جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ اگرروس نے یوکرین میں مزید مداخلت کی تو مغربی ممالک فیصلہ کن جواب دیں گے۔
یوکرین کے حوالے سے دونوں ممالک نے ایک دوسرے پرکشیدگی بڑھانے کے الزامات عائد کئے۔
واضح رہے کہ امریکی صدرجوبائیڈن اورروسی صدر پوتین کے درمیان گزشتہ 3 ہفتوں کے دوران دوسری بار ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔ امریکہ اورروس کے درمیان یوکرین کے مسئلے پرکشیدگی پائی جاتی ہے۔