دنیا کس طرف جا رہی ہے ؟
دنیا میں آئے روز اب ایک سے ایک نئی وبا پھیلنے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔
یورونیوز کی رپورٹ کے مطابق ہالینڈ میں دریافت ہونے والا ایچ آئی وی کی نئی تغیرشدہ قسم کی تصدیق ہوگئی ہے جس کے اولین ثبوت ہالینڈ سے ملے ہیں۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدان کریس وایمانت کے مطابق ایڈز کی وجہ بننے والے بدنامِ زمانہ ایچ آئی وی کی ایک نئی تبدیل شدہ قسم ہالینڈ کے علاوہ دیگر یورپی ممالک میں عشروں سے موجود ہوسکتی ہے۔ ابتدائی تحقیق کے مطابق اس کا پھیلاؤ شدید ہے، وائرس مرض کو تیزتر کرتا ہے لیکن ایڈز کی روایتی ادویہ سے اس کا علاج ممکن ہے۔
ہم جانتے ہیں ہیومن امیونیوڈیفی شنسی وائرس (ایچ آئی وی) انسانی بدن میں داخل ہونے کے بعد ’اکوائرڈ امیونٹی ڈیفی شنسی سنڈروم‘ (ایڈز) کی وجہ بنتا ہے۔ اس میں جسم کا دفاعی امنیاتی نظام بہت کمزور ہوجاتا ہے اور ہر قسم کے امراض کی راہ کھل جاتی ہے لیکن ایڈز کی اپنی علامات اور عارضوں کی فہرست طویل ہوتی ہے ۔ اگرعلاج نہ کرایا جائے تو مریض موت کے منہ میں چلاجاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق عام حالات میں اگر ایچ آئی وی بدن میں آگھسے تو وہ چھ سے سات سال میں ایڈز کا مریض بنا دیتا ہے بشرطیکہ علاج نہ کروایا جائے۔ لیکن وہ بھی صرف دو سے تین برس میں مریض بناسکتا ہے۔