امریکی پارلیمنٹ میں سعودی عرب مخالف بل پیش
امریکی پارلیمنٹ کے دو ڈیموکریٹ ارکان نے سعودی عرب کے لئے فوجی امداد کو محدود بنانے کے مقصد سے ایک بل پیش کیا جس میں سعودی فضائیہ کو امریکہ کمپنیوں کی جانب سے جنگی آلات و وسائل کی تعمیر اور مینٹیننس کی خدمات روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
میڈل ایسٹ آئی کے مطابق ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والے دو امریکی اراکین پارلیمنٹ ٹام مالینوسکی اور جیم میک گورن نے ایک بل پارلیمنٹ میں پیش کیا ہے جس میں یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ امریکی وزارت جنگ کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ دو سال تک ملکی کمپنیوں کو جنگ یمن میں مصروف سعودی فضائیہ کے جنگی طیاروں کے لئے مینٹیننس سروس فراہم کرنے کی اجازت نہ دے۔
اس حوالے سے میک گورن کا کہنا تھا کہ چھے سال سے زائد عرصے سے یمنی عوام سعودی عرب کے انسانیت سوز جرائم اور فضائی حملوں سے روبرو ہیں جو غلط اور ضمیر کے برخلاف ہے۔
امریکی پارلیمنٹ میں اس بل کی منظوری کی صورت میں امریکی کمپنیاں اس بات کی پابند ہو جائیں گی کہ وہ صرف سعودی عرب کی فضائیہ میں شامل اُن ایف پندرہ طیاروں کو میٹیننس سروس فراہم کریں جو امریکی ساخت ہوں اور دفاعی مقصد سے یمنی فورسز کے ڈرون طیاروں یا میزائل توانائی کو نشانہ بنانے کی غرض سے استعمال کئے جائیں۔
اسکے علاوہ اس بل کی ممکنہ منظوری کے بعد امریکی حکومت بھی اس بات کی پابند ہوگی کہ وہ ہر تین مہینے میں یمن پر سعودی عرب کے فضائی حملوں کے بارے میں کانگریس کو رپورٹ پیش کرے۔