یوکرین بحران، چین کا امریکا پر الزام، تنازع کو ہوا دے رہا ہے واشنگٹن
چین نے امریکا پر یوکرین کے تنازع پر تناؤ بڑھانے اور خوف و ہراس پھیلانے کا الزام عائد کیا ہے۔
چین کا یہ بیان امریکا کی جانب سے روس پر پابندیوں اور روسی حملے کے خلاف یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھنے کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔
امریکا کی جانب سے روس پر پابندی عائد کرنے اور یوکرین کے لئے بڑی مقدار میں ہتھیار بھیجنے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے چین نے ان پابندیوں کی وجہ سے واشنگٹن پر تنقید کی اور کہا کہ وہ یوکرین کو ہتھیار بھیج کر تناؤ میں اضافہ کر رہا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چونینگ نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی اقدامات تناؤ میں اضافہ کر رہے ہیں، خوف و ہراس پیدا کر رہے ہیں اور یہاں تک کہ جنگ کا شیڈول بھی طے کر رہے ہیں۔
صورتحال کو حل کرنے میں چین کے کردار کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے امریکا کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے مزید کہا کہ اگر کوئی دوسروں پر الزام لگاتے ہوئے خود آگ میں ایندھن ڈال رہا ہے تو یہ رویہ غیر ذمہ دارانہ اور غیر اخلاقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین نے تمام فریق پر زور دیا ہے کہ وہ ایک دوسرے کے جائز سیکیورٹی تحفظات کا احترام کریں اور انہیں اہمیت دیں، مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں اور مشترکہ طور پر علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھیں۔
چین کی جانب سے روس پر پابندیوں کے سوال پر انہوں نےکہا کہ بیجنگ سمجھتا ہے کہ پابندیاں عائد کرنا کبھی بھی مسائل کو حل کرنے کا بنیادی اور مؤثر طریقہ نہیں رہا۔