دنیا میں نیوکلیئر جنگ کا خطرہ بڑھا، کیا دنیا تباہ ہو جائے گی؟
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے ملک کی نیوکلیئر مزاحمتی فورسز کو ہائی الرٹ پر رہنے کا حکم دے دیا ہے۔
انہوں نے ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں کہا کہ میں نے وزیر دفاع اور روس کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف کو حکم دیا ہے کہ وہ روس کی نیوکلیئر مزاحمتی فورسز کو تیار رہنے کا حکم دیں۔
پوتن نے کہا کہ انہوں نے جوہری فورسز کو ہائی الرٹ پر رہنے کا حکم مغربی طاقتوں کے رویے کو دیکھ کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ فیصلہ روس پر عائد کی جانے والی پابندیوں اور نیٹو رہنماؤں کے جارحانہ بیانات کے بعد لیا ہے۔
پوتن کے اس اعلان کے بعد امریکی حکام نے خبردار کیا ہے کہ روس کے صدر کے اس فیصلے سے صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔
ایک سینئر امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ واضح ہے کہ اگر ذرا سی بھی بداحتیاطی ہوئی تو اس سے صورتحال مزید خطرناک ہو جائے گی۔
ادھر نیٹو کے سیکریٹری جنرل جین اسٹول ٹنبرگ نے جوہری مزاحمتی فورسز کو الرٹ پر رکھنے کے پوتن کے حکم کو غیرذمے دارانہ رویہ قرار دیا ہے۔
یورپی یونین کی کمشنر ارسلو وون در لیئن نے کہا کہ پہلی مرتبہ یورپی یونین حملے کے شکار ایک ملک کے لیے ہتھیار خریدنے کے لیے رقم فراہم کرے گا جبکہ ہم روس پر سخت پابندیاں بھی عائد کریں گے۔