Feb ۲۸, ۲۰۲۲ ۱۵:۱۹ Asia/Tehran
  • ایک طرف کی ایف - ماسکو کے درمیان مذاکرات دوسری طرف دو شہروں پر روسی فوج کا قبضہ

بحران کا خاتمہ کرنے کے لئے بیلاروس کی میزبانی میں روس-یوکرین مذاکرات کار وفود کی کوششوں کے باوجود جنگ کی آگ مستقل بھڑکی ہوئی ہے اور جنگ کی تازہ ترین صورت حال کے بارے میں رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ شہر بردیانیسک پر روسی فوج نے قبضہ کر لیا ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق دونباس کے رہائشی علاقوں پر یوکرینی فوج اور قومی انتہا پسندوں کی گولہ باری مسلسل جاری ہے ایسی صورت حال میں دونباس پر حملے بند کرنے پر یوکرین کے فوجیوں کو مجبور کرنے کے لئے روسی فوجی آپریشن پانچویں روز میں داخل ہو گیا ہے جس کے دوران روسی فوج نے جنوب مشرقی یوکرین کے شہر بردیانیسک کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔

بردیانسک شہر بحیرہ آزوف میں اہم بندرگاہ کا حامل شہر ہے اور یہ شہر ماریوپول بندرگاہی شہر کے قریب واقع ہے۔ روسی میرین فوج بردیانسک شہر کے مختلف علاقوں اور اسی طرح اس سے ملے ہوئے علاقوں میں تعینات ہو گئی ہے۔

دریں اثنا روس کی وزرات دفاع نے رپورٹ دی ہے کہ بردیانسک اور انرژیگودار شہروں پر روسی فوج کا قبضہ ہو گیا ہے۔

روس کی وزارت دفاع نے اسی طرح ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ کی ایف شہر کے لوگ آزادانہ طور پر اس شہر سے باہر نکل سکتے ہیں۔ یوکرین کے حکام نے اتوار کی رات کہا تھا کہ شہر کی ایف کا محاصرہ ہو چکا ہے اور کوئی اس شہر سے باہر نہیں نکل سکتا۔

یوکرین کی فوج اور قومی انتہا پسندوں اور روسی فوج کے درمیان شدید جنگ یوکرین کے بڑے شہروں اور سب سے پہلے مشرق میں کی ایف اور شہر خارکیف اور جنوب میں ہرسون کے مختلف علاقوں میں ہو رہی ہے۔

روس کے سرکاری ٹیلیویژن نے یوکرین کے 1050 فوجی مراکز، فوجی ٹھکانے اور فوجی تنصیبات تباہ کئے جانے کا اعلان کیا ہے جن میں فوجی ہیڈکوارٹر اور فوجی مواصلاتی سسٹم بھی شامل ہے۔ شہر کی ایف میں بھی روسی فوج نے یوکرین کے فوجی مورچوں کو نشانہ بنایا ہے اور اطراف کے علاقوں میں بھی فوجی ٹھکانوں پر روسی فوج کے حملے جاری ہیں۔

روس کی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشنکوف نے اعلان کیا ہے کہ روسی فوج کی ایف کے اطراف کے رہائشی علاقوں پر حملہ نہیں کرے گی۔

روس کے اس ترجمان نے یوکرینی فوج اور خاص طور سے قومی انتہا پسندوں سے، جو کی ایف اور مختلف دیگر شہروں میں تعینات ہیں، کہا ہے کہ وہ رہائشی علاقوں سے بھاری اسلحے باہر نکال لیں اور ان علاقوں کو ترک کردیں۔

یوکرین کی فوج نے دو روز قبل کی ایف میں اپنی دفاعی پوزیشن مضبوط بنانے کے لئے 18000 سے زائد اسلحے لوگوں میں تقسیم کئے ہیں جن میں خودکار اسلحے اور کلاشنکوف بھی شامل ہے۔

روسی وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق یوکرین کے فوجیوں نے جو روسی فوج کے حملوں کا دفاع کر رہے ہیں، کی ایف کے مضافات میں واقع گوستومل ایئرپورٹ کے قریب فاسفورس ہتھیاروں کا استعمال شروع کر دیا ہے۔

ادھر شہر خارکیف میں روسی فوج اور یوکرینی فوج میں شدید جنگ ہو رہی ہے اور بعض رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ روسی فوج کا پہلا دستہ اس شہر میں داخل ہو گیا ہے۔

روس کے اس ترجمان نے شدید جنگ کی خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہر خارکیف میں یوکرین کے 471 فوجیوں نے ہتھیار ڈال دیئے ہیں۔

اس ترجمان کے بقول شہر خارکیف میں روسی فوج کو بوک ایم ون دفاعی سسٹم بھی ہاتھ لگا ہے جبکہ روسی فوجیوں نے ہرسون کے علاقے میں سوروکریمسک نہر پر بنائے گئے اس ڈیم کو بھی تباہ کر دیا ہے جس کی بنا پر جزیرہ کریمیا کا پانی بند کر دیا گیا تھا۔ روسی فوج کے اس اقدام سے کریمیا کے لوگوں کو اب پانی ملنا شروع ہو گیا ہے۔ 

روسی ذرائع‏ سے خبریں مل رہی ہیں کہ ایک جانب یوکرین کی فوج و قومی انتہا پسندوں اور دوسری طرف ڈونیسک و لوہانسک جمہوریاؤں کی مدافع فوج کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے اور لوہانسک کے فوجیوں ںے شہر شاستی اور اس کے قریب واقع کئی علاقوں کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے جبکہ ان علاقوں میں یوکرینی فوج کے متعدد جوانوں نے ہتھیار ڈال دیئے ہیں۔

ڈونیسک میں بھی مدافع فوج نے کامیابی حاصل کی ہے جبکہ اسے روسی فوج کی حمایت حاصل ہے۔

ادھر روس کے سینٹرل بینک نے اعلان کیا ہے کہ مغربی ملکوں کی اقتصای پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے سود کی شرح 10.5 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کر دی گئی ہے۔

اس درمیان بیلا روس میں روسی مذاکرات کار وفد کے حوالے سے الجزیرہ ٹی وی نے رپورٹ دی ہے کہ روس کے مقامی وقت کے مطابق دن میں بارہ بجے روس یوکرین مذاکرات ہونے والے ہیں۔

 

 

 

ٹیگس