فائر بندی ، روس اور یوکرین کے صدور کے مابین مذاکرات کی ایک شرط
یوکرین کے صدر زلنسکی نے روس کے صدر ولادیمیر پیوتن سے مذاکرات کے لئے اپنی آمادگی کا اعلان کیا ہے
یوکرین کے صدر زلنسکی نے امریکی ٹی وی چینل سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے کہ جس کا ایک حصہ روسی ذرائع ابلاغ سے بھی نشر ہوا، کہا ہے کہ وہ روسی صدر ولادیمیرپیوتن سے مذاکرات کے لئے تیار ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ دنیا اس حقیقت کو جانتی ہے کہ روسی صدر کے ساتھ مذاکرات کے لئے میز پر بیٹھنا ہو گا۔
یوکرین کے صدر زلنسکی نے کہا کہ پہلے مرحلے میں فائر بندی ہونی چاہئے تاکہ ایسا نہ ہو کہ مذاکرات کے وقت ہوائی جہازوں اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے حملے ہورہے ہوں۔ یوکرینی صدر نے ایسے حالات میں مذاکرات کے لئے اپنی آمادگی کا اعلان کیا ہے کہ جب روسی صدر ولادیمیر پوتن اعلان کر چکے ہیں کہ یوکرین کے خلاف فوجی آپریشن کا مقصد دونباس علاقے کے عام شہریوں کا دفاع، دونیسک اور لوہانسک جمہوریاؤں کو تسلیم کرنا اور کریمہ علاقے پر روسی حاکمیت کو تسلیم کرانا ہے۔ اس کے علاوہ یوکرین کو غیر مسلح کرنا، یوکرین کے حکومتی ڈھانچے میں نازی نظریات کا خاتمہ اور اُس کی نیٹو میں عدم شمولیت کو یقینی بنانا بھی روس کے فوجی اہداف میں شام ہیں ۔ روسی صدر کہہ چکے ہیں کہ ہم یوکرین کو ایٹمی ہتھیاروں تک رسائی کی اجازت نہیں دیں گے۔
روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور بیلا روس اور یوکرین کی سرحد پر واقع پریپیات نامی علاقے میں انجام پایا مجموعی طور پر فریقین کے درمیان مذاکرات کے تین دور منعقد ہو چکے ہیں جن کا مقصد روسی فوجی کارروائی کو بند کرانا رہا ہے جبکہ مذاکرات کے دوران دونوں فریق نے اس سلسلے میں اپنی اپنی شرطوں کا اعلان کیا۔
مذاکرات میں روس کے نائـب صدر اور نائب وزرائے خارجہ و دفاع نیز روسی دوما میں بین الاقوامی امور کے کمیشن کے سربراہ اور بیلا روس میں روس کے سفیر نے شرکت کی جبکہ یوکرین کی طرف سے وزیر دفاع، نائـب وزیر خارجہ اور یوکرینی صدر کے مشیر نے شرکت کی۔
روس اور یوکرین کے درمیان ایک عرصے تک کشیدگی جاری رہنے کے بعد چوبیس فروری کو روسی فوج نے یوکرین میں اپنا فوجی آپریشن شروع کیا اور روسی فوج نے یوکرین کے مختلف علاقوں میں پیش قدمی شروع کردی۔ بیلاروس کی سرحد کے قریب روس اور یوکرین کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے بعد روسی وفد کے سربراہ نے کہا کہ مذاکرات کے دوران بعض نکات ایسے پائے گئے جن پر دونوں ممالک آگے کی سمت بڑھ سکتےہیں - بیلا روس کے وزیرخارجہ نے بھی کہا کہ ہم ان مذاکرات کے نتائج کے بارے میں پرامید ہیں -