Mar ۰۲, ۲۰۲۲ ۱۴:۲۶ Asia/Tehran
  • روسی فوج یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف میں داخل

یوکریں میں جنگ کے ساتویں روز ملنے والی خـبروں کے مطابق بڑی تعداد میں روسی فوجی خارکیف سٹی میں داخل ہوئے ہیں جہاں یوکرینی فوجوں سے ان کی شدید لڑائی جاری ہے۔

موصولہ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف پر روسی فوج کی بمباری کے نتیجے میں کم سے کم اکیس افراد ہلاک اور ایک سو بارہ زخمی ہوئے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ روسی چھاتہ برداروں کے اترنے کے بعد خارکیف کی لڑائیوں میں شدت پیدا ہوگئی اور شہر میں شدید دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں ۔ روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ یوکرین کی پندرہ سو سے زائد فوجی تنصیبات کو تباہ کردیا گیا ہے۔

الجزیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق مقامی حکام نے یوکرین کے شہر خرسون پر بھی روسی فوج کا کنٹرول ہوجانے کی تصدیق کی ہے۔

دوسری جانب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے دعوی کیا ہے کہ پچھلے چھے روز کے دوران تقریبا چھے ہزار روسی فوجیوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔ تاہم کسی بھی آزاد ذریعے نے یوکرینی صدر کے اس دعوے کی تاحال تصدیق نہیں کی ہے۔

در ایں اثناء امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے پہلے سالانہ خطاب میں کہا ہے کہ امریکی افواج یوکرین کی جنگ میں براہ راست شریک نہیں ہوں گی - انہوں نے کانگریس میں اپنے سالانہ خطاب میں کہا کہ امریکی فوجیں یوکرین کی جنگ میں نہ تو شامل ہیں اور نہ ہی شامل ہوں گی لیکن ہم نیٹو میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ بائیڈن نے جنگ یوکرین میں براہ راست شریک نہ ہونے کا یہ بیان ایک ایسے وقت دیا ہے جب عالمی مبصرین کا کہنا ہے کہ روس یوکرین جنگ کی اصل وجہ امریکہ کی غلط پالیسیاں ہیں

ٹیگس