روس یوکرین جنگ میں شدت
یوکرین کے دارالحکومت کیف میں جنگ تیز ہوگئی ہے جبکہ اطلاعات ہیں کہ کیف ، سومی اور چرنیھف میں روسی فوج کے کئی فوجی کانوائے تباہ کردیئے گئے ہیں ۔
یوکرین کے دارالحکومت کیف میں شدید لڑائی کی خبریں موصول ہورہی ہیں اس درمیان روسی فوج نے جہاں خرسون شہر پر قبضہ کرلیا ہے وہیں اس کے چار سو سے زائد فوجی اس جنگ میں مارے گئے ہیں جس کا خود روس نے اعتراف کیا ہے۔ روسی وزارت دفاع کے ترجمان جنرل ایگور کوناشنکوف نے روس یوکرین جنگ میں مرنے والوں کی تعداد کے بارے میں ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ یوکرین کی مسلح افواج اور مسلح قوم پرستوں کے دوہزار آٹھ سو ستر سے زائد فوجی اور مسلح افراد مارے گئے ہیں ۔ جبکہ ان کے تین ہزار سات سو افراد زخمی ہوئے ہیں اور پانچ سو بہتر یوکرینی فوجیوں کو قیدی بنا لیا گیا ہے۔
روسی وزارت دفاع کے ترجمان نے مزید کہا کہ خصوصی فوجی آپریشن میں شرکت کرنے والی ہماری فوج کو بھی نقصان ہوا ہے اور اب تک چارسو اٹھانوے روسی فوجی مارے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں کے ورثاء کو لازمی امداد فراہم کی جا رہی ہے ۔
درایں اثنا الجزیرہ ٹی وی نے رپورٹ دی ہے کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زلنسکی نے روس یوکرین جنگ کے بارے میں کہا ہے کہ روس کی جنگ نے یوکرین کو متحد کردیا اور ایک ہفتے میں روس کے نوہزار فوجیوں کو ہلاک کردیا گیا ہےایک اور خبر یہ ہے کہ یورپ کے سیکورٹی و تعاون کے ادارے نے اعلان کیا ہے کہ اس کے خصوصی مبصرین کے وفد کا ایک رکن شہر خارکیف پر روس کے فضائی حملے میں ہلاک ہوگیا ہے۔
ادھر روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے ایک بار پھر یوکرین کو غیرمسلح کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین کے عوام کو اپنی تقدیر کا فیصلہ خود کرنا چاہئے۔ روس کے وزیرخارجہ نے اس بات کو مسترد کردیا کہ روس ، یوکرین کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبو کرنا چاہتا ہے انھوں نے کہا کہ ماسکو راہ حل کے حصول کے لئے مفاہمت کے لئے تیار ہے۔
سرگئی لاوروف نے کہا کہ بہت سے حقائق موجود ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ یوکرین ، روس کے اطراف میں ایک دشمنانہ بیلٹ قائم کرنے کے مغرب کے منصوبے کا حصہ ہے اور یوکرین کو دوبرسوں تک کے لئے ہتھیاروں سے بھر دیا گیا ہے اور حالیہ مہینوں میں یوکرین کے لئے آنے والی فوجی ہتھیاروں کی کھیپوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔
روسی وزیرخارجہ نے مغربی میڈیا اور سیاستدانوں کو دونباس کے عوام کے مسائل و مشکلات پرخاموش رہنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا جنھیں آٹھ برسوں تک بمباری کا نشانہ بنایا گیا اور قتل عام کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ روس کا ایک اور مقصد یہ ہے کہ یوکرین سے اغیار کا صفایا کرے۔
اس درمیان روس اور یوکرین کے درمیان آج جمعرات کوبیلاروس کے سرحدی علاقے بلاوژسکی پوشہ نامی علاقے میں مذاکرات ہو رہے ہیں ۔ روس کے نائب صدر ولادیمیر مدینسکی نے کہا ہے کہ اس دور کے مذاکرات میں جنگ بندی کا موضوع اٹھایا جائے گ ۔ اروس اور یوکرین کے درمیان پہلے دور کے مذاکرات پیر کو بیلاروس کے گومل صوبے کے دریائے پریپیات کے قریب منعقد ہوئے تھے جس کا کوئی نتیجہ بر آمد نہیں ہوا تھا۔