Mar ۰۵, ۲۰۲۲ ۰۸:۰۸ Asia/Tehran

جہاں یوکرین پر روس کے حملے پر عالمی سطح پر رد عمل ظاہر کیا جا رہا ہے وہیں روس کے عوام اور قرہ چای اور چرکس جمہوریاؤں کے عوام نے یوکرین کے خلاف فوجی آپریشن کی حمایت کی ہے۔

جہاں یوکرین پر روس کے حملے پر عالمی سطح پر رد عمل ظاہر کیا جا رہا ہے وہیں روس کے عوام اور قرہ چای اور چرکس جمہوریاؤں کے عوام نے یوکرین کے خلاف فوجی آپریشن کی حمایت کی ہے۔

یوکرین نے روس کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے بھی مقدمہ پیش کیا، یہ واحد عدالت ہے جو ریاستوں کے درمیان تنازعات پر فیصلہ دے سکتی ہے۔

 روسی فورسز نے ملک کو سمندری راستوں سے منقطع کرنے کے لیے پیش قدمی کرلی ہے جبکہ یوکرینی رہنماؤں نے کہا کہ شہری اٹھیں اور حملہ آوروں کے خلاف گوریلا جنگ لڑیں۔

علاوہ ازیں کیف کو خطرے کی گھنٹی بجانے والی روسی ٹینکوں کی قطاریں دارالحکومت کی باہر پھنس چکی ہیں، ولادیمیر پوتن کی جانب سے اپنی فورسز اعلیٰ سطح کی صلاحیت دکھانے کے لیے لائی گئی تھی جو گزشتہ کئی روز سے ملک کے مختلف شہروں پر حملہ کر رہی ہیں۔

یوکرین کے وزیر اعظم ڈینس شمیہل نے مغرب سے مطالبہ کیا کہ جھڑپوں میں شدت کے پیش نظر ملک کے جوہری پلانٹس بندکر دیں کیونکہ ’یہ پوری دنیا کی سلامتی کا سوال ہے‘۔

امریکا اور نیٹو اتحادیوں نے نو فلائی زون بنانے سے انکار کیا ہے کیونکہ اس اقدام سے روسی اور مغربی فوجی دستے ایک دوسرے کے خلاف آمنے سامنے آنے کا خدشہ تھا۔

ٹیگس