روس کا بڑا دعوی، خارکیف نیشنل ریسرچ سینٹر کے ری ایکٹر کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش
روس کی وزارت دفاع نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ یوکرین کے فوجی، خارکیف کے نیشنل ریسرچ سینٹر کے ری ایکٹر میں بم نصب کرکے اس کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
روس کی وزارت دفاع نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ یوکرین کے فوجی، خارکیف کے نیشنل ریسرچ سینٹر کے ری ایکٹر میں بم نصب کرکے اس کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس بیان کے مطابق دھماکے کی ذمہ داری وہ لوگ روس پر عائد کرنا چاہتے ہیں۔ روس کے مطابق یہ کام ایک میزائل کے ذریعے سے بھی وہ لوگ انجام دے سکتے ہیں۔
روس کی وزارت دفاع کے مطابق گزشتہ روس 6 مارچ کو غیر ملکی صحافیوں کو یوکرین کے خارکیف شہر میں لایا گیا تاکہ وہ اس واقعے کی رپورٹنگ کرکے روس پر ماحولیات کو آلودہ کرنے کے الزامات عائد کریں۔
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے گزشتہ روز امریکی سینیٹرز کے ساتھ رابطے میں کہا تھا کہ روسی فوجیوں نے اس وقت یوکرین کے دو ایٹمی بجلی گھروں پر قبضہ کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب وہ تیسرے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ یہ ایٹمی بجلی گھر میکولائف میں واقع ہے۔
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق یورپ کے سب سے بڑے نیوکلیئر پاور پلانٹ زیپورزیا پر روس کا قبضہ ہے جس کے بارے میں کہا گیا تھا کہ علاقے میں جنگ کی وجہ سے اس میں آگ لگ گئی تھی۔
چرنوبل نیو کلیئر پاور پلانٹ اس وقت کام نہیں کر رہا ہے۔ اس سے پہلے نیو کلیئر پاور پلانٹ زیپورزیا کے ترجمان نے بتایا تھا کہ جمعے کو روسی حملے کے بعد اس میں آگ لگ گئی تھی۔