روس اور یوکرین کے مذاکرات میں عدم پیشرفت
روس کے وزیر خارجہ نے انتالیا میں اپنے ہم منصب سے ملاقات کے بعد خبردار کیا ہے کہ کیف کو ہتھیار بھیجنا خطرناک ہے۔
روس اور یوکرین کے وزرائے خارجہ نے آج ترکی کے شہر انتالیا میں ایک دوسرے سے ملاقات کی۔ یوکرین کا بحران شروع ہونے کے بعد یہ دونوں ملکوں کے درمیان اس سطح کی پہلی ملاقات ہے۔
اس ملاقات کے بعد روسی وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں مغرب کی جانب سے یوکرین کی اسلحہ جاتی مدد پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مغرب، یوکرین کو ہتھیار فراہم کرکے آئندہ برسوں میں بھی خطرہ پیدا کررہا ہے۔ لاوروف نے کہا کہ روس چاہتا ہے کہ یوکرین ایک غیرجانبدار ملک رہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یوکرین ہمارا دوست اور غیرمسلح رہے جس سے روس کو کوئی خطرہ نہ ہو۔
لاوروف نے روس کے خلاف مغربی ممالک کی شدید پابندیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ روس، مغرب سے آزاد و خودمختار رہنے کے لئے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا۔
روسی وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ یوکرین میں روس کا خصوصی آپریشن، پروگرام کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے۔ لاوروف نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ بیلاروس میں روس اور یوکرین کے وفود سنجیدہ مذاکرات انجام دیں گے اور اس کے نتائج یوکرین کے بحران کے لئے وسیع البنیاد راہ حل ثابت ہوں گے۔
یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولبا نے سہ فریقی مذاکرات کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ان مذاکرات میں کوئی پیشرفت حاصل نہیں ہوئی۔