یوکرین کو ادلب بنانے کی تیاری، یورپ کے لئے خطرے کی گھنٹی
روس میں شام کے سفیر نے کہا ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ یوکرین، یورپ کے لیے ایک وسیع ادلب میں تبدیل ہو جائے۔
ریاض الحداد نے یوکرین میں غیر ملکی فوجی دستوں کی موجودگی کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے حکام کا یہ فیصلہ، اس ملک کو یورپ کے لیے وسیع ادلب میں تبدیل کر دے گا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو اس بارے میں بہت زیادہ احتیاط کرنے کی ضرورت ہے ۔ ریاض الحداد کے مطابق یہ موضوع، یورپ اور روس کی سلامتی کو شدید خطرات لاحق کر سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مغرب کی حمایت سے یوکرین کا یہ کام، یورپی ممالک میں دہشت گردوں کو آزادانہ طریقے سے اپنی سرگرمیاں انجام دینے کا مقدمہ فراہم کرے گا۔
شام کے سفیرنے کہا کہ یوکرین میں تعینات غیر ملکی افواج، نیٹو کے ہتھیاروں سے مغربی ممالک کے مفادات کی تکمیل کی کوشش کرے گی حالانکہ وہ ابھی تک اس ممکنہ خطرے کو نہیں سمجھ سکے ہیں جو نہ صرف دنیا بلکہ پوری انسانیت کے لیے ہو سکتا ہے۔
یاد رہے کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روسی فوج کا مقابلہ کرنے کے مقصد سے بین الاقوامی فوجی دستوں کی تشکیل کی بات کہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یوکرین کے وزیر خارجہ دیمتری کولبا نے کہا ہے کہ انہیں 52 ممالک کے 20 ہزار افراد کے خطوط موصول ہوئے ہیں جو یوکرین کی جنگ میں رضاکارانہ طور پر حصہ لینے کے لیے تیار ہیں۔