بوچا کے واقعات کے جائزے کے لئے سلامتی کونسل کے اجلاس کا روسی مطالبہ
روس نے یوکرین کے علاقے بوچا کے واقعات کا جائزہ لینے کے لئے سلامتی کونسل کا اجلاس تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے
روس کا کہنا ہے کہ بوچا میں عام شہریوں کے خلاف جرائم کے ارتکاب کا ذمہ دار یوکرین میں قوم پرست انتہا پسند ٹولہ ہے۔
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے کہ بوچا میں جرائم کے ارتکاب کا مقصد کشیدگی بڑھانے کے ساتھ ساتھ مذاکرات کا عمل تعطل سے دوچار کرنا ہے۔
اقوام متحدہ میں روس کے نمائندے نے بھی اعلان کیا ہے کہ روس نے پیر کے روز سلامتی کونسل کے اجلاس میں شہر بوچا میں قومی انتہا پسندوں کے اشتعال انگیز اقدامات کا جائزہ لئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ مغربی ممالک ان جرائم کا ذمہ دار روس کو قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے بھی اس اقدام کا ذمہ دار روس کو قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ یوکرین کے صدر زیلنسکی نے بھی بوچا کے جرائم کا الزام روس پر عائد کیا ہے۔
مغربی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ روس نے بوچا میں بلا سبب لوگوں کا قتل عام کیا ہے۔
واضح رہے کہ روس یوکرین جنگ کا آج چالیسیواں دن ہے، یوکرین کے شہر ماریوپول میں گھمسان کی جنگ جاری ہے یوکرین کے دیگر شہروں کی جانب بھی روسی فوج کی پیشقدمی جاری ہے -