Apr ۰۴, ۲۰۲۲ ۱۷:۳۴ Asia/Tehran
  • بحیرہ روم میں 90 پناہ گزینوں کی ہلاکت

بحیرہ روم میں غیر قانونی پناہ گزینوں کو لے جانے والی کشتی غرق ہوجانے کے نتیجے میں نوے سے زائد افراد ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔

موصولہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ پناہ گزین ایک کشتی کے ذریعے لیبیا سے یورپ کے لئے روانہ ہوئے تھے کہ راستے میں ان کی کشتی پلٹ گئی اور صرف چار افراد زندہ بچ ‎گئے۔ ان افراد کو قریب سے گذر رہے تیل بردار بحری جہاز کے عملے کے افراد نے بچایا۔

بتایا جاتا ہے کہ کشتی پر سو افراد سوار تھے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ ان افراد کا تعلق کس ملک سے تھا۔

یورپ سے قریب واقع ہونے کی بنا پر شمالی افریقہ منجملہ تیونس اور لیبیا جیسے ممالک غربت کی وجہ سے اور ذریعہ معاش کی تلاش میں مہاجرین کی غیر قانونی منتقلی کے مرکز میں تبدیل ہو گئے ہیں۔

مہاجرت کی بین الاقوامی تنظیم کا کہنا ہے کہ رواں سال میں اب تک بحیرہ روم میں تین سو افراد ڈوب کر مر چکے ہیں۔

یورپ کی پناہ گزینوں اور جلا وطنی سے متعلق کونسل نے اعلان کیا ہے کہ یونان جیسے یورپی ملک کی جانب سے پناہ گزینوں کو قبول کئے جانے کی مخالفت کی بنا پر پناہ گزین، خطرناک ترین راستوں کا انتخاب کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں جس میں ان کو اپنے جانوں سے ہاتھ بھی دھونا پڑجاتا ہے۔

ٹیگس