بایڈن ایران سے تیل کی التماس کر رہے ہیں: مارکوین مالین
صوبے اوکلاہوما سے امریکی کانگریس میں ریپبلکن نمائندے کا کہنا ہے کہ صدر بایڈن تیل کے لئے ایران، ونزوئیلا اور سعودی عرب سے التماس کر رہے ہیں۔
مارکوین مالین نے جمعرات کو جو بایڈن حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک طرف الاسکا کے قطبی علاقے میں تیل اور گیس کا پتہ لگانے کے لئے کھدائی پر روک لگا دی ہے تو دوسری طرف تیل کی سپلائی کے لئے ایران اور سعودی عرب سے التماس کر رہے ہیں۔
ہاؤس آف ریپریزنٹیٹیو میں ریپبلکن رکن نے نیوز میکس سے انٹرویو میں کہا کہ ہم بایڈن حکومت کے کاموں کی وضاحت نہیں کر سکتے۔ وہ ٹرمپ کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں اور ریپبلکنز کو گاہے بہ گاہے تنقید کا نشانہ بناتے ہیں، لیکن جو کام خود کیا ہے اس کی ذمہ داری نہیں لے رہے ہیں۔
مالین نے کہا کہ بایڈن یہ جانتے ہوئے کہ تیل اور گیس کی اوکلاہوما یا توانائی کے حامل باقی صوبوں کے لئے کتنی اہمیت رکھتی ہے، ایران سے جو ہمارا دوست نہیں ہے یا سعودی عرب سے جو اپنے مفادات کی فکر میں ہے یا ونزوئیلا سے جو روس کا دوست ہے، التماس کرتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ بایڈن حکومت نے سابق صدر ٹرمپ کے دور حکومت میں الاسکا میں تیل و گیس ڈھونڈنے کے لئے جاری کئے گئے لائیسنس کو باطل کر دیا ہے۔