May ۱۳, ۲۰۲۲ ۱۳:۴۵ Asia/Tehran
  • مغرب دنیا کو اپنی بالادستی کی بھینٹ چڑھا رہا ہے، روسی صدر

روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے کہا ہے کہ یورپ دنیا کو اپنی تسلط پسندی اور بالادستی کے قیام کی بھینٹ چڑھانے کی تیاری کر رہا ہے۔

نیوز ایجنسی تاس کے مطابق اقتصادی مسائل کے بارے میں ایک اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے  روس کے صدر ولادیمیرپوتین کا کہنا تھا کہ روس کے خلاف پابندیوں کے عالمی نتائج اور بعض ملکوں میں ممکنہ بھکمری کی ذمہ داری مغرب پر عائد ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ یورپ باقی دنیا کو اپنی بالادستی کے قیام کی بھینٹ چڑھانے کی تیاری کر رہا ہے اور اس صورتحال کی تمام تر ذمہ یورپی دانشوروں پرعائد ہوتی ہے۔

ولادیمیرپوتین نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے بہت سے ملکوں کو بھوک سمیت متعدد قسم کے خطرات کا سامنا ہے اور اگر روس کے خلاف پابندیوں کا سلسلہ جاری رہا تو، یورپ کو ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس پر قابو پانا بہت دشوار ہوگا۔ 

روس کے صدر نے مغربی پابندیوں کا مقابلہ کرنے کی غرض سے ماسکو کے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک بیرونی خطرات کا ڈٹ کا مقابلہ کرے گا .

انھوں نے کہا کہ ہم نے اپنی اقتصادی ، غذائی اور انفارمیشن سیکورٹی کی تقویت اور تحفظ کے لیے تمام تر بندوبست کر لیا ہے ۔

دوسری جانب روس کے اسپیکر نے کہا ہے کہ امریکہ کو یوکرین کی کامیابی کا یقین نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ تیز رفتاری کے ساتھ اس ملک سے غلات کے ذخائر باہر منتقل کرکے، وہاں قحط اور بھوک پھیلانے کی فکر میں ہے۔

وچسلاؤ والودین نے اپنے ٹیلیگرام ہنڈل پر لکھا ہے کہ امریکہ یوکرین میں قحط اور بھوک پھیلانا چاہتا ہے وہ یوکرین سے غلات باہر نکالنے کے راستے تلاش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر بائیڈن پہلے ہی کہہ چکے ہیں، برآمداتی مال کی قیمتوں میں کمی کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے گزشتہ دنوں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں کو چاہیے کہ وہ عالمی منڈیوں میں یوکرین سے غلات کی برآمدات بحال کرنے کا راستہ تلاش کریں تاکہ قیمتوں میں کمی لانا ممکن ہوسکے۔

درایں اثنا امریکی کانگریس نے یوکرین کے لیے مزید چالیس ارب ڈالر کے امدادی پیکج کی منظوری دے دی ہے جسے روسی اسپیکر نے یوکرین کو مقروض بنانے کا حربہ قرار دیا ہے۔

روسی پارلیمنٹ دوما کے سربراہ وچسلاؤ ولودین نے کہا ہے کہ امریکہ یوکرین کو مقروض ملک میں تبدیل کرنا چاہتا ہے اور چالیس ارب کا امدادی پیکج دراصل قرض اور رینٹ کی شرائط پر دیا جارہا ہے۔

ٹیگس