روس-امریکہ کے سینیئر فوجی کمانڈروں کے ما بین گفتگو
امریکہ کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے ترجمان نے اسٹاف کے سربراہ جنرل مارک میلی اور ان کے روسی ہم منصب جنرل والری گراسیموف کے مابین جمعرات کو ٹیلیفونی گفتگو ہونے کی اطلاع دی ہے۔
ارنا کے مطابق، امریکہ کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے ترجمان کے بیان میں آیا ہے کہ دونوں ملکوں کے فوجی کمانڈروں نے سکورٹی سے مربوط مشترکہ موضوعات پر گفتگو کی اور رابطہ برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔
میلی کی گراسیموف سے گفتگو امریکی وزیر دفاع لویڈ آسٹین کی انکے روسی ہم منصب سرگئی شویگو سے گفتگو کے چھے دن بعد انجام پائی ہے۔
روس کی یوکرین میں فوجی کاروائی کے آغاز سے یہ اب تک پہلی گفتگو تھی۔
اس رپورٹ کے مطابق، روسی وزیر دفاع سرگئی شویگو نے اپنے امریکی ہم منصب لویڈ آسٹین سے بلا واسطہ گفتگو سے مسلسل کئی مہینے انکار کے بعد جمعے کو گفتگو کی لیکن عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ایسا نہیں لگتا کہ اس رابطے کا یوکرین میں ماسکو کی کارروائی پر کسی طرح کا اثر پڑے گا۔
امریکہ کی وزارت دفاع کے ایک اعلی عہدیدار نے جمعےکو کہا کہ آسٹن کا ماننا ہے کہ ایک گھنٹے کی گفتگو رابطہ برقرار رکھنے کے لئے اہم تھی، لیکن اس سے سنجیدہ مسائل کے حل میں کوئی مدد نہیں ملی یا جو کچھ روسی کہہ رہے یا کر رہے ہیں، اس میں کسی طرح کی تبدیلی کا سبب نہیں بنی۔
قابل ذکر ہے کہ یوکرین جنگ کو تیسرا مہینہ ختم ہونے کو ہے۔ روس کے خلاف رد عمل اور یوکرین کو اسلحے کی سپلائی کا سلسلہ جاری ہے۔
ماسکو نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین کو امریکہ اور یورپ کی طرف سے اسلحے کی امداد سے یوکرین میں تنازعہ اور شدت اختیار کرے گا اور ایسی سمت کی طرف بڑھے گا جس کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔