May ۲۲, ۲۰۲۲ ۱۶:۱۵ Asia/Tehran
  • عالمی ادارہ صحت کی جانب سے منکی پاکس کے اسّی فیصد مریضوں کی تصدیق

عالمی ادارہ صحت نے اعلان کیا ہے کہ دنیا کے بارہ ملکوں میں منکی پاکس کے اسّی مریضوں کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ پچاس معاملات کی تحقیقات جاری ہیں

ارنا کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی جانب سے دنیا کے بارہ ملکوں میں اسّی سے زیادہ منکی پاکس کے مریضوں کی تصدیق ہونے کے ساتھ ہی ڈومینیکن ریپبلک اور پیرو سمیت لاطینی امریکی ممالک نے ممکنہ کیسز کی بروقت شناخت اور ان کی  تحقیقات کے لیے پیشگی احتیاطی انتباہ جاری کردیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے اعلان کے مطابق منکی پاکس، کورونا وائرس سے مختلف ہے اور یہ صرف مریض سے نزدیکی رابطے کی صورت میں ہی دوسرے شخص میں منتقل ہوتا ہے اوراسی بنا پر مریض سے قریبی رابطہ برقرار رکھنے والے افراد کو ہی اس بیماری میں مبتلاء ہونے کا زیادہ خطرہ ہے۔ 

جن ممالک میں سب سے تیزی سے منکی پاکس وائرس پھیلا ہے ان میں ایک اسپین ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق پہلی بار ایسا ہوا ہے جب مغرب اور مرکزی افریقہ سے اپیڈمیولوجیک رابطے کے بغیر ہی یورپ میں اس کے معاملات دیکھے جا رہے ہیں۔ 

منکی پاکس ایک سرایت کرنے والی بیماری ہے اور یہ اس وقت دوسرے فرد میں منتقل ہوتی ہے جب اس وائرس میں مبتلا کوئی شخص یا جانورسے قریبی رابطہ برقرارکیا جائے۔

یہ وائرس ، جلد ، سانس لینے کے آلات ، آنکھوں ، منھ اور ناک کے ذریعے انسانی بدن میں داخل ہوتا ہے جبکہ انسانوں سے انسانوں میں اس کی منتقلی سانس کے ذریعے باہرآنے والے قطروں سے پھیلتی ہے ۔

قابل ذکر ہے کہ طویل مدت تک براہ راست فیس ٹوفیس رابطے سے بھی یہ وائرس منتقل ہوتا ہے۔

درایں اثنا حیوانوں سے انسانوں میں اس وائرس کی منتقلی دانت کاٹنے یا نوچنے کے ذریعے بھی ہوسکتی ہے ۔

ٹیگس