تیل کے بحران کے بارے میں عالمی ایجنسی کا انتباہ
توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے ایگزکٹیو ڈائریکٹر نے خبردار کیا ہے کہ یورپ کو تیل کی فراہمی اور اس کی بڑھتی قیمتوں کے تعلق سے سن ستر کے عشرے سے کہیں بڑے بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
سحر نیوز/دنیا: سن انیس سو تہتر کے بحران میں اوپک کے عرب رکن ملکوں نے جنگ رمضان میں اسرائیل کے حامی ملکوں کے خلاف تادیبی کاروائی کے طور پر ان ممالک کو تیل کی برآمدات روک دی تھی۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے ایگزکٹیو ڈائریکٹر فاتح بیرول نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مختلف وجوہات کی بناء پر یورپ کو تیل کی فراہمی اور اس کی بڑھتی قیمتوں کے تعلق سے سن ستر کے عشرے سے کہیں بڑے بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ یورپ و امریکہ میں موسم گرما کے آغاز اور بجلی کا استعمال بڑھنے کی بنا پر ایندھن کی ضرورت بڑھ جائے گی جس کی بنا پر اس ضرورت کو پورا کرنے میں یورپ و امریکہ کو بہت بڑے بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ موسم گرما میں تیل کی منڈیوں کی صورت حال کشیدہ بنی رہے گی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ تیل سے یورپ کی وابستگی ان کے مسائل و مشکلات میں اضافے کی ایک وجہ شمار ہوتی ہے۔