امریکہ: چرچ کے باہر فائرنگ سے 2 خواتین سمیت 3 افراد ہلاک
امریکی پولیس کے مطابق فائرنگ کے وقت چرچ میں مذہبی تقریب جاری تھی۔
امریکی ریاست آئیوا کے ایک چرچ کے پارکنگ ایریا میں فائرنگ سے دو خواتین ہلاک ہوگئیں، ملزم نے خواتین کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کر لی۔
پولیس کو جائے وقوعہ سے تین افراد کی لاشیں ملیں، فی الوقت مرنے والوں کی شناخت اور ان کے آپس میں تعلق کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا۔
اس سے چند گھنٹے قبل امریکی ریاست سکونسن کے علاقے ریسین کے ایک قبرستان میں نامعلوم حملہ آور کی فائرنگ سے متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔ فائرنگ کے وقت قبرستان میں ایک 37 سالہ شخص کی آخری رسومات ادا کی جارہی تھیں۔
واضح رہے کہ اس واقعہ سے ایک روز قبل ریاست اوکلاہوما کے شہرٹولسا کے اسپتال میں ایک شخص نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ فائرنگ کے بعد حملہ آور نے خودکشی کرلی۔
آئیوا میں فائرنگ سے کچھ دیر قبل صدر جوبائیڈن نے اپنے خطاب میں نیویارک، ٹیکساس اور اوکلاہوما میں فائرنگ کے واقعات کی مذمت کی تھی۔
انہوں نے کانگریس پر زور دیا تھا کہ خودکار ہتھیاروں پر پابندی لگائی جائے، خریداروں کی تصدیق کی جائے اور فائرنگ کے واقعات پر قابو پانے کے لیے دیگر اقدامات اٹھائے جائیں۔
پچھلے چند ہفتوں کے دوران امریکہ میں فائرنگ کے واقعات میں 35 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ دو ہفتے قبل امریکی ریاست ٹیکساس کے اسکول میں ہولناک واقعہ پیش آیا تھا جہاں ایک اٹھارہ سالہ لڑکے نےفائرنگ کردی تھی جس میں انیس بچے اور دو ٹیچر مارے گئے تھے۔امریکہ میں رائج گن کلچر کے باعث سالانہ کئی ہزار افراد ہلاک و زخمی ہو جاتے ہیں۔ امریکہ کے قانون ساز ادارے طاقتور اسلحہ لابی کے اثر و رسوخ کی وجہ سے تاحال، گن کنٹرول قوانین وضع کرنے سے قاصر رہے ہیں۔