اسرائیلی عہدیدار کا اعتراف، ایران اور اسرائیل میں جاری ہے سائبر جنگ
صیہونی حکومت کے ایک عہدیدار نے دعوی کیا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان پردے کے پیچھے سائبر جنگ جاری ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کونسل کے سابق سربراہ نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ ایران اور اس حکومت کے درمیان پس پردہ جنگ جاری ہے، کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ یہ جنگ کب ختم ہوگی۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کونسل کے سابق سربراہ "مئیر بن شبات" نے دعویٰ کیا ہے کہ صیہونی حکومت اور ایران کے درمیان بالخصوص سائبر کے میدان میں جنگ جاری ہے۔
انھوں نے عبرانی اخبار ’گلوبس‘ کو بتایا کہ یہ جنگ، جو درحقیقت پردے کے پیچھے چھڑی ہوئی ہے، جاری ہے اور وہ نہیں جانتے کہ یہ کب ختم ہوگی۔
بن شبات نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران کے خلاف "طاقت کے اصول" کا مظاہرہ کرے اور "فوجی آپشن" کو میز پر رکھے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان آپشنز کے بغیر، ایران اپنا جوہری پروگرام جاری رکھے گا اور اس کے خلاف کوئی رکاوٹ یا طاقت نہیں پیدا ہوگی۔
بین شبات نے مزید کہا کہ واشنگٹن کو اس پر اعتماد نہیں کرنا چاہیے بلکہ ایران پر ایسی سخت اقتصادی پابندیاں عائد کرنی چاہئیں جو ایرانی شہریوں کو حکمران حکومت کے خلاف اکساتی ہیں۔
بن شبات نے بعض ممالک اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے حوالے سے کہا کہ "اعتدال پسند سنی عرب ممالک اسرائیل کو خطے کے بہت سے مسائل میں اپنا قانونی شراکت دار سمجھتے ہیں۔
گزشتہ ہفتے میڈیا ذرائع نے صیہونی حکومت کے بنیادی ڈھانچے پر شدید سائبر حملے اور تل ابیب اسٹاک ایکسچینج کے نظام کی ہیکنگ کی اطلاع دی تھی۔