روسی وزیر خارجہ کے پاس امریکی وزیر خارجہ سے بات کرنے کا وقت نہیں!
روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری ہے، جمعرات کو روسی فوج نے یوکرین میں کئی تنصیبات پر خوفناک حملے کیے۔ دارالحکومت کیف کے قریب بھی حملے ہوئے ہیں۔ ان حملوں میں کم از کم 8 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوئے ہیں۔ خرسون شہر کے ارد گرد بہت شدید لڑائی ہو رہی ہے۔ یوکرین کی فوج اس علاقے کو واپس لینے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کا حالیہ شیڈول بہت مصروف رہا ہے۔ یعنی انہوں نے اشارہ دیا کہ جب وزیر خارجہ لاوروف کی مصروفیات ختم ہوں گی تو وہ امریکی وزیر خارجہ بلینکن کی طرف سے دی گئی بات چیت کی تجویز پر کچھ اقدام کریں گے۔
بلینکن نے بدھ کو کہا کہ وہ روسی وزیر خارجہ لاوروف کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔ یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب دونوں وزرائے خارجہ نے روس میں قید دو امریکیوں کی رہائی پر بات چیت کی ہے۔
بلینکن نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "ہم اپنا ترجیحی مسئلہ اٹھانا چاہتے ہیں، ہمارا مقصد دو امریکیوں کی رہائی کے معاملے کو اٹھانا ہے جو غلطی سے پکڑے گئے تھے"۔
یوکرین کی جنگ کی بات کریں تو یوکرین اپنے بہت سے علاقے کھو چکا ہے اور ان علاقوں پر روسی فوج اور روسی حامیوں کا کنٹرول ہے۔
یوکرین نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے اب تک لڑائی میں کافی نقصان اٹھایا ہے۔
امریکہ سمیت مغربی ممالک کی جانب سے نیٹو کی توسیع کے منصوبوں سے اس علاقے میں شدید کشیدگی پیدا ہوئی جو اب ایک بڑی جنگ میں تبدیل ہو چکی ہے۔ اس جنگ کی وجہ سے یوکرین اپنی سرزمین کا بڑا حصہ کھو چکا ہے اور اس جنگ سے بھاری نقصان ہوا ہے جب کہ بین الاقوامی سطح پر خوراک کی کمی کا بحران بھی پیدا ہو گیا ہے۔