روس میں یہودی ایجنسی پر لگی پابندی
ماسکو نے ملک میں "یہودی ایجنسی" کی سرگرمیوں کو روکنے کا حکم دے دیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: تل ابیب اور ماسکو کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے عبرانی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ روس نے اس ملک میں "یہودی ایجنسی" کو اپنی تمام سرگرمیاں بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کے مطابق صیہونی اخبار "جیروزلم پوسٹ" نے خبر دی ہے کہ روسی حکومت نے اس ملک میں "یہودی ایجنسی" کو روسی سرزمین پر اپنی تمام سرگرمیاں بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق اس ایجنسی کے بعض اہلکاروں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انہیں روسی حکومت کی طرف سے اس ہفتے خط موصول ہوا ہے اور اس وقت اس ایجنسی کے دفاتر اور صیہونی حکومت کی وزارت خارجہ میں اس پیغام کے جواب کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور ابھی تک ماسکو کو جواب نہیں دیا گیا ہے۔
"جیروزلم پوسٹ" اخبار کے سوال کے جواب میں، اس ایجنسی نے کہا کہ روس میں یہودی ایجنسی کے کام کے حصے کے طور پر ہم سے بعض اوقات کچھ اصلاحات نافذ کرنے کے لیے کہا جاتا ہے، جیسا کہ حکام ہم سے پوچھتے ہیں، متعلقہ حکام کے طے کردہ معیارات کی بنیاد پر ہم اپنی سرگرمی کو جاری رکھنے کے مقصد سے حکام کے ساتھ رابطے میں ابھی بھی ہیں۔
اس صیہونی اخبار نے مزید کہا ہے کہ یہ حکم یوکرین کی جنگ پر تل ابیب اور ماسکو کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد جاری کیا گیا ہے۔
جیروزلم پوسٹ نے یہ بھی اشارہ کیا کہ روسی وزارت خارجہ نے پیر کے روز شام پر حملے کو "ناقابل قبول" قرار دیتے ہوئے صیہونی حکومت کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے حملوں کو غیر مشروط طور پر روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔
اخبار مزید لکھتا ہے کہ روس میں یہودی ایجنسی کی سرگرمیوں کو روکنے کا حکم روسی یہودیوں کی مقبوضہ علاقوں میں ہجرت کو براہ راست کمزور کر سکتا ہے۔
میڈیا نے بتایا ہے کہ جب کہ ہزاروں یہودی اپنے امیگریشن کے کاغذات مکمل کر چکے ہیں اور مقبوضہ علاقوں میں ہوائی سفر کا انتظار کر رہے ہیں لیکن روس کے خلاف پابندیوں کی وجہ سے بیشتر بین الاقوامی فضائی کمپنیوں نے مقبوضہ علاقوں کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کر دیں ہیں۔
روس میں بعض اعلیٰ یہودی عہدیداروں نے جیروزلم پوسٹ کو بتایا کہ یہودی شہری اپنے اوپر آہنی پردہ محسوس کرتے ہیں اور ڈرتے ہیں کہ وہ اس ملک سے فرار نہیں ہو سکیں گے۔