چین امریکہ کے مابین بڑھتی کشیدگی، چین اور تھائی لینڈ کی مشترکہ فوجی مشقیں
تائیوان کے معاملے پر امریکہ اور چین کے مابین کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ چینی فضائیہ نے جنگی اور بمبار طیارے مشترکہ فوجی مشقوں کےلئے تھائی لینڈ بھیجنا شروع کر دئیے ہیں۔
چین کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ ان مشترکہ فوجی مشقوں میں زمینی اہداف کو نشانہ بنانے، محدود اور وسیع پیمانے پر فوجیں اتارنے کی مشقیں کی جائیں گی۔
اس سے چند دن پہلے چین نے تائیوان کے سمندری حدود کے اردگرد بحری مشقیں بھی انجام دی تھیں۔
یہ مشقیں ایسے حالات میں منعقد کی جا رہی ہے جب امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک آسٹریلیا، جاپان، سنگاپور نے انڈونیشا میں فوجی مشقیں انجام دی ہیں۔
دوسری جانب سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پامپیؤ نے ایک اشتعال انگیز بیان دیتے ہوئے کہا کہ تائیوان ایک آزاد اور مستقل ملک ہے اور وہ چین کا حصہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کا ثبوت یہ ہے کہ میرا چین میں داخلہ ممنوع قرار دیا گیا ہے کیونکہ میں نے چینی کمیونسٹ جماعت کو ان تمام اقدامات کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ اس کے باوجود میں آزادانہ طور پر تائیوان گیا اور تائیوانیوں نے بہت گرم جوشی سے میرا استقبال کیا تھا۔
چین تائیوان معاملے میں ایک اور سابق امریکی وزیر خارجہ اور دانشور ہنری کسنجر نے کہا کہ امریکہ روس اور چین کے ساتھ جنگ کے دہانے پرکھڑا ہے اور اس کے ذمہ دار خود امریکی ہیں کیونکہ انہیں یہ نہیں معلوم کہ اگر یہ جنگ چھڑ گئی تو اس کا خاتمہ اور انجام کیا ہوگا۔