فرانس میں پانی کا بحران، سو قصبوں کے لوگ پینے کے پانی سے محروم
فرانس اور یورپ میں جاری خشک سالی سے پانی کا بحران جاری ہے، عوام میں ناامنی کی لہر دوڑ گئی، لوگ پینے کے پانی کےلئے تلملانے لگے۔
فرانس کو اس وقت پانی کے تاریخی بحران کا سامنا ہے جہاں ملک کے سو قصبے اور علاقے پینے کے پانی سے محروم ہو گئے ہیں اور لوگوں کو پینے کا پانی فراہم کرنے کے لئے سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انقلاب، جدیدیت اور فیشن کے نام سے معروف ملک فرانس کے سو سے زیادہ قصبے قحط اور خشک سالی کے باعث پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔ فرانس کے ماحولیاتی تبدیلیوں کے وزیر کے مطابق ان علاقوں کو ٹرکوں کے ذریعے پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔
فرانس میں سو سے زیادہ میونسپل علاقوں کو پانی کی فراہمی معطل ہے اور پانی فراہم کرنے والے تمام پائپ سوکھے پڑے ہوئے ہیں۔
فرانسیسی حکومت نے موجودہ قحط اور خشک سالی کو تاریخ کی بدترین خشک سالی قرار دیا ہے۔ فرانس کے دریا لوور کا پانی اتنا کم ہو گیا ہے کہ اس کے بعض حصوں میں باآسانی چلا پھرا جا سکتا ہے۔ ہزار کلومیٹر سے زیادہ طولانی دریائے لوور فرانس کا سب سے بڑا دریا ہے۔
صنعتی انقلاب کے بعد یورپ اور مغربی دنیا نے ماحولیات کی تباہی میں بڑا مؤثر کردار ادا کیا ہے اور اب وہ خود ہی اس کے تلخ نتائج سے روبرو ہو چکے ہیں۔