Aug ۲۴, ۲۰۲۲ ۲۳:۲۵ Asia/Tehran
  • یوکرین میں امریکا کا موت کا کھیل، علاقائی ممالک کو خطرہ

روس نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ، یوکرین میں حیاتیاتی ہتھیاروں کی تیاری کے لیے مالی معاونت کرتا ہے۔

سحرنیوز/ دنیا: روس کے وزیر دفاع نے انکشاف کیا کہ امریکی محکمہ دفاع یوکرین میں بائیولوجیکل ہتھیار بنانے والی 30 سے ​​زائد لیبارٹریوں کی سرگرمیوں کی مالی معاونت کا انچارج ہے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کے مطابق روسی وزیر دفاع نے بدھ کے روز کہا کہ پینٹاگن  30 سے ​​زائد یوکرین کی حیاتیاتی تجربہ گاہوں کی سرگرمیوں کی مالی معاونت کا ذمہ دار ہے جو ماحولیاتی ہتھیاروں کے اجزاء تیار کر رہی ہیں اور یہ "شنگھائی تعاون تنظیم" کے ممبران کو براہ راست خطرہ ہے۔

خبر رساں ایجنسی تاس کے مطابق روس کے وزیر دفاع سرگئی شویگو نے ازبکستان کے شہر تاشقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے دفاعی سربراہان کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ میں خاص طور پر ان شواہد کی طرف اشارہ کرنا چاہتا ہوں جو خصوصی فوجی آپریشن کے دوران دریافت ہوئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ دستاویزات جو ہم نے عوام کے لیے دستیاب کرائی ہیں ان سے ثابت ہوتا ہے کہ پینٹاگن نے 30 سے ​​زیادہ یوکراین کی حیاتیاتی لیبارٹریز کو فنڈز فراہم کیے اور ان میں خفیہ طریق سے ماہرین کی مدد سے انتہائی خطرناک تحقیقات انجام دی جا رہی ہیں۔ 

ان کے مطابق اس منصوبے کا مقصد حیاتیاتی ہتھیاروں کی تیاری اور وبائی امراض کی صورتحال کو غیر مستحکم کرنے کے طریقوں کی جانچ کرنا ہے۔

روسی وزیر دفاع نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کی سرگرمیاں شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔

یوکرینی محاذ سے خطاب کرتے ہوئے روسی وزیر دفاع نے کہا کہ یوکرین میں روسی فوجی مہم کی رفتار کو کم کرنا، دانستہ تھا اور اس کا مقصد شہریوں کی ہلاکتوں کو کم کرنا تھا۔ شوئیگو نے کہا، "شہری ہلاکتوں سے بچنے کے لیے سب کچھ کیا جاتا ہے، یقیناً اس سے حملے کی رفتار کم ہوتی ہے، لیکن ہم یہ جان بوجھ کر کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے یوکرین کو ہتھیار بھیجنے سے ہلاکتوں کی تعداد دوگنی ہو جائے گی اور تنازعہ طولانی ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یوکرین میں واشنگٹن کا مقصد، روس کو اسٹریٹجک طور پر تھکا دینا ہے تاکہ  مقابلہ ختم ہو جائے اور دوسرے ممالک خبردار رہیں۔  روس کے وزیر دفاع نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ یوکرین میں روس کا خصوصی فوجی آپریشن پلان کے مطابق جاری ہے اور اس کے تمام مراحل پورے کیے جائیں گے۔

ٹیگس