روس نے امریکا کو دکھایا آئینہ، شکست کا اعتراف کرے واشنگٹن
روس کا کہنا ہے کہ امریکا، افغان جنگ میں شکست تسلیم کرے۔
سحر نیوز/ دنیا: واشنگٹن میں روسی سفارتخانے نے اعلان کیا ہے کہ امریکا، افغان جنگ میں شکست تسلیم کر لے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، واشنگٹن میں روسی سفارتخانے نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کی سالگرہ کے موقع پر امریکہ سے اس جنگ میں شکست تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی "تاس" کے مطابق، روسی سفارت خانے نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ افغانستان میں امریکی فوجی مہم ایک سال قبل ختم ہو گئی تھی۔ امریکی تاریخ کی طویل ترین جنگ کا نتیجہ افسوسناک رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک سال بعد، افغانستان میں ایک انسانی تباہی آ رہی ہے اور اس بات کا خطرہ ہے کہ یہ اس ملک میں بیس سال کے فوجی تنازعے سے بھی زیادہ خطرناک حد تک پہنچ جائے گا۔
واشنگٹن میں روسی سفارت خانے نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ واشنگٹن کو یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ افغان جنگ، امریکہ کی شکست پر ختم ہوئی اور اس کا نتیجہ اس ایشیائی ملک میں مسائل پیدا کرنے اور جھوٹی امیدوں کے خاتمے کے سوا کچھ نہیں نکلا۔
اس سفارت خانے نے کہا کہ اس جنگ کے مقاصد کے بارے میں امریکی دعووں کے باوجود القاعدہ دہشت گرد گروہ اب بھی افغانستان میں سرگرم ہے اور اس کے علاوہ داعش نے بھی اس ملک میں جڑ پکڑ لی ہے جبکہ منشیات کی پیداوار میں دس گنا اضافہ ہوا ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ان سب کے علاوہ 20 سال کی جنگ کے دوران 48000 شہریوں سمیت ڈیڑھ لاکھ سے زائد افغان ہلاک، 75000 زخمی اور لاکھوں بے گھر ہوئے۔
واشنگٹن میں روسی سفارتخانے نے مزید کہا کہ افغانستان کی سابقہ حکومت کی اقتصادی کامیابیاں جن کی تشہیر امریکا اور اس کے اتحادیوں نے کی تھی، وہ سراب سے زیادہ کچھ نہیں اور یہ کامیابیاں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء کے ساتھ ہی معدوم ہوگئیں، امریکی ٹیکس دہندگان کا اربوں ڈالر کا پیسہ ضائع ہوا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اب افغان عوام کی تکالیف کا ازالہ ضروری ہے اور اس تباہ حال ملک کی تعمیر نو کے لیے خطیر رقم درکار ہے۔ اس سلسلے میں پہلا ضروری قدم امریکہ کی طرف سے افغانستان کے مرکزی بینک کے تمام منجمد رقوم کی غیر مشروط واپسی ہے۔