روس دونباس پر یوکرین کے حصہ داری کے دعووں کو ختم کرنا چاہتا ہے: پوتین
روس کے صدر نے کہا ہے کہ یوکرین میں ماسکو کی فوجی کارروائی دشمنی میں نہیں بلکہ دونباس علاقے پر کیف کے دعووں کو ختم کرنے کے لئے کی جا رہی ہے۔
روسی خبررساں ادارے اسپوتنک کے مطابق، صدرولادیمیر پوتین نے کالینین گراڈ میں اپنی تقریر کے دوران کہا ہے کہ یوکرین میں فوجی کارروائی اس جنگ کو ختم کرنے کے لئے کی جا رہی ہے جس کا آغاز کیف نے آٹھ سال قبل کیا تھا۔
روس کے صدر نے کہا ہے کہ دونیسک، لوہانسک اور کریمیہ کے عوام نے یوکرین میں سن دو ہزار چودہ میں ہونے والی بغاوت کو کبھی بھی منظور نہیں کیا جس کے نتیجے میں کیف نے ان روسی نژاد شہریوں کے خلاف جنگ چھیڑ دی۔
دریں اثنا اقوام متحدہ میں روس کے نمائندہ دفتر نے ایک بار پھر زاپوریژیا ایٹمی بجلی گھر کے معاملے پراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں روس کے نائب مندوب دمیتری پولیانسکی نے جمعرات کے روز کہا کہ زاپوریژیا کے اطراف میں گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے جس کا فوری طور پر جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے چھے ستمبر کو آئی اے ای اے کے سربراہ رافائل گروسی اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترس کی موجودگی میں اس اجلاس کی تشکیل کی درخواست پیش کی ہے۔
واضح رہے کہ ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کا وفد نے جمعرات کی شام کو زاپوریژیا ایٹمی بجلی گھر کا معائنہ کیا ۔
قابل ذکر ہے کہ زاپوریژیا یورپ کا سب سے بڑا ایٹمی بجلی گھر ہے جس پر اس وقت روسی افواج کا قبضہ ہے۔
یاد رہے کہ یوکرین کی جنگ اپنے ساتویں مہینے میں داخل ہوچکی ہے جسے ماہرین مغرب کی جانب سے ہتھیاروں کی مسلسل ترسیل کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔ روس نے بارہا اعلان کیا ہے کہ مغرب کی جانب سے اسلحے کی ترسیل کے نتیجے میں کشیدگی شدت اختیار کرتی جا رہی ہے جس کے ناقابل تلافی نقصانات دکھائی دے رہے ہیں۔