جنوبی کوریا تیزی کے ساتھ بڑھاپے کی طرف گامزن
2044ء تک جنوبی کوریا دنیا کا سب سے بوڑھا ملک بن جائے گا۔
جنوبی کوریا کی نیوز ایجنسی یونہاب کے مطابق اعداد و شمار اس بات کی پیش گوئی کر رہے ہیں کہ 2044ء تک جنوبی کوریا کے سن رسیدہ افراد کی تعداد کل آبادی کا 36.7 فیصد ہوجائے گی جو اسے سب سے بوڑھی آبادی کے اعتبار سے دنیا کا پہلا ملک بنا دے گا جبکہ جاپان 36.5 فیصد بوڑھی آبادی کے ساتھ دنیا کا دوسرا بوڑھا ملک ہوگا۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق 2019ء میں پہلے یہ پیشگوئی کی گئی تھی کہ 2045ء میں جنوبی کوریا کو بوڑھی آبادی کے بحران کا سامنا ہوگا مگر اس مدت میں مزید ایک سال کی کمی ہو گئی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق 2067 میں جنوبی کوریا کی آبادی 1972ء کی سطح پر واپس آ جائے گی جو 33.65 ملین ہے اور کام کر سکنے والے افراد کی تعداد 46 فیصد رہ جائے گی۔ گزشتہ برس جنوبی کوریا کی حکومت نے آبادی کے اعداد و شمار جاری کئے تھے جن کے مطابق فرٹیلٹی ریٹ 0.98 فیصد گر گیا ہے اور جنوبی کوریا دنیا کا سب سے کم فرٹیلٹی سطح والا ملک بن چکا ہے۔