Sep ۱۸, ۲۰۲۲ ۱۶:۵۸ Asia/Tehran
  • جنگ ابھی ختم نہیں ہوگی: زیلینسکی

یوکرین کے صدر نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کی بات کرنے کا وقت ابھی نہیں آیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے رائٹرز خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کے محاذ پر یوکرینی افواج کی متعدد کامیابیوں کے باوجود، اس جنگ کے خاتمے کے بارے میں بات کرنے کا وقت ابھی نہیں آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے آثار دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔

زیلینسکی نے یہ بھی دعوی کیا کہ سات مہینے سے جاری روس کے ساتھ جنگ کا جلد خاتمہ غیرملکی ہتھیاروں کی فوری ترسیل سے وابستہ ہے۔

دوسری جانب زیلینسکی نے کہا کہ ماسکو کو اسی صورت میں ایمونیا برآمد کرنے کی اجازت دی جا‏ئے گی کہ روس یوکرینی جنگی قیدیوں کو ہمارے حوالے کرے۔

قابل ذکر ہے کہ ایمونیا نائٹریٹ کھاد کا ایک اہم جزء ہے اور اس کیمیاوی مادے کی قلت سے عالمی غذائی بحران میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ کیف یہ شرط ایسی حالت میں لگا رہا ہے کہ یوکرین اور روس کی جانب سے گندم اور اناج کی برآمدات میں قلت کے نتیجے میں دنیا کو ایک بڑے بحران کا سامنا ہے ۔

ماہرین کے اندازوں کے مطابق، یورپ میں توانائی کے بحران کے نتیجے میں ایمونیا کی ستّر فیصد فیکٹریاں اپنی پیداوار کم یا بند کرچکی ہیں۔

زیلینسکی نے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کو بھی قیدی کے بدلے روس کو ایمونیا برآمد کرنے کی اجازت کی تجویز پیش کی ہے۔ کریملن نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے پوچھا ہے کہ کیا انسان اور کیمیکل کھاد برابر ہیں؟

ادھر اقوام متحدہ نے کیمیاوی مادے بنانے والی روسی کمپنی اورال چم کو تجویز دی ہے کہ وہ اپنے ایمونیا کو پائپ لائن کے ذریعے یوکرین کی سرحد پر منتقل کرے جہاں سے امریکی کمپنی ٹرامو اسے خرید سکے۔ اس پائپ لائن کے ذریعے سالانہ پچیس لاکھ ٹن ایمونیا روس کے وولگا علاقے سے بحر اسود کے ساحل پر واقع یوژنی بندرگاہ منتقل کی جاسکتی ہے لیکن روس اور یوکرین کی جنگ کے بعد سے اس بندرگاہ کی سرگرمیاں تعطل کا شکار ہیں۔

ٹیگس