امریکہ نورڈ اسٹریم گیس پائپ لائن دھماکے کا اصل ذمہ دار: روس
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے امریکہ کو نورڈ اسٹریم گیس پائپ لائن میں خرابکارانہ کارروائی کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے ضمنی طور پر نورڈ اسٹریم گیس پائپ لائن میں دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔انہوں نے کہا کہ بلنکن نے کھلے عام اور بغیر کسی شک و شبہے کے، نورڈ اسٹریم ٹو اور نورڈ اسٹریم ون گیس پائپ لائنوں میں تخریبکاری میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی دلچسپی کی وجوہات کا اعتراف کیا ہے۔
ماریا زاخارووا نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ نے اپنی کینیڈین ہم منصب کے ساتھ ہونے والی پریس کانفرنس میں امریکہ کی لکوڈ گیس کی پیداوار میں اضافے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن اس وقت یورپ کی گیس کی ضرورت کو پورا کرنے والے اصل مرکز میں تبدیل ہوچکا ہے۔
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن کے اس بیان کی جانب بھی اشارہ کیا جس میں انہوں نے کھل کر کہا تھا کہ نورڈ اسٹریم ٹو حادثے کو روس کی گیس سے وابستگی کا ایک بہترین موقع قرار دیتے ہوئے اس سے چھٹکارا حاصل کرنا اور روس کو توانائی کی مارکیٹ سے ہمیشہ کے لئے محروم کردینا چاہئے۔
اینٹونی بلینکن نے دعوی کیا تھا کہ روس انرجی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ روس کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے زور دیکر کہا کہ ماسکو بلاوقفہ نصف صدی سےمغربی ممالک کو گیس فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کی غلط بیانیاں، نورڈ اسٹریم گیس پائپ لائن کے خلاف امریکہ کے مجرمانہ اقدامات کی تصدیق کردیتی ہیں۔ دریں اثنا اقوام متحدہ میں روس کے سفیر نے کہا ہے کہ نورڈ اسٹریم گیس پائپ لائن میں دھماکے کا فائدہ اگر کسی کو پہنچا ہے تو وہ صرف امریکہ ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ منگل کو نورڈ اسٹریم ون گیس پائپ لائن میں تخریبکاری کے نتیجے میں لیکج شروع ہوگیا تھا۔ ڈنمارک اور سوئیڈن کی سمندری حدود کے قریب بھی نورڈ اسٹریم ٹو گیس پائپ لائن سے لیکج کی خبریں موصول ہوئی تھیں ۔ اس واقعے کو بھی تخریبکاری کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔کریملن کے ترجمان دمیتری پیسکوف نے نورڈ اسٹریم گیس پائپ لائن پر حملے کو ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس کے عدالتی نظام نے اس کیس کی تحقیقات کے احکامات صادر کردیئےہیں ۔