یونان پہنچنے کی خواہش میں 70 افراد کے ڈوبنے کا خدشہ، 20 کی لاشیں نکال لی گئیں
یونانی کوسٹ گارڈز نے 20 افراد کی لاشیں سمندر سے نکالی ہیں جو غیر قانوی طور پر یونان میں پناہ حاصل کرنے کی غرض سے کشتی میں سوار ہو کر اُس کے ساحل کی طرف بڑھ رہے تھے۔ کشتی میں 70 افراد سوار تھے جن میں سے بیشتر ابھی تک لاپتہ ہیں۔
سحرنیوز/دنیا: ارنا نے فرانس کی نیوز ایجنسی کے حوالے سے خبر دیتے ہوئے لکھا ہے کہ یونان کے ساحلی محافظوں نے پناہ کی غرض سے یونان آنے والے 20 پناہ گزینوں کی لاشیں سمندر سے نکالی ہیں۔
یونانی ساحلی محافظوں کے مطابق کشتی میں 70 سے زیادہ افراد سوار تھے جو سمندر کی متلاطم لہروں سے الٹ گئی اور اس میں سوار افراد غرق ہو گئے، بیس افراد کی لاشوں کے علاوہ باقی مسافروں کے بارے میں کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے۔ احتمال دیا جا رہا ہے کہ ان میں سے بیشتر افراد ڈوب چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ آٹھ ماہ میں 1500 لوگوں کو سمندری لہروں کی نذر ہو جانے سے نجات دی گئی ہے جب کہ گزشتہ سال بچائے جانے والوں کی تعداد 600 تھی۔
یورپ میں انسانی حقوق پر نظر رکھنے والے ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال بحیرہ روم میں ہر روز اوسطا 5 تارکین وطن اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھےہیں۔
اسی طرح بین الاقوامی ادارۂ مہاجرت نے اپنی رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ سال 2020ء میں دو ہزار دو سو چھہتر افراد یورپ پہنچنے کی خواہش میں ڈوب کر ہلاک ہوچکے ہیں۔