نتن یاہو کی کابنیہ سے صیہونیوں میں خوف و ہراس کیوں؟
نتن یاہو کی کابینہ سے صیہونی بری طرح خوفزدہ ہیں اور ان کہنا ہے کہ ہمارے سامنے ایک بڑی تباہی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: ایسے وقت میں کہ جب بنیامن نتن یاہو کو تل ابیب میں اگلی کابینہ بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی، اسرائیلی جنرلوں میں سے ایک نے اپنی تقرریوں کی حالت کو "بڑی تباہی اور المیہ" قرار دیا ہے۔
اسپوتنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی جنرل اور صیہونی حکومت کی وزارت جنگ کے سیکورٹی اور سیاسی شعبے کے سابق سربراہ اور ملٹری انٹیلی جنس سینٹر کے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سابق سربراہ "آموس گلعاد" نے تل ابیب کی مستقبل کی کابینہ میں تقرریوں کی حیثیت کو ایک "بڑی تباہی اور بڑا المیہ" قرار دیا ہے ۔
اس صہیونی فوجی افسر نے خبردار کیا ہے کہ اگر"مذہبی صیہونیت" پارٹی کے سربراہ "بزالل اسموتریچ" کو مستقبل کی کابینہ میں وزیر جنگ کے طور پر مقرر کیا گیا تو ایک بڑی تباہی کا مشاہدہ کیا جائے گا۔
انہوں نے نتن یاہو کو اس فیصلے کی بابت خبردار کیا ہے۔ گزشتہ روز اسرائیل کے چینل- 13 سے نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں گلعاد نے مذہبی صیہونی پارٹی کے سربراہ اسموتریچ کو نتن یاہو کی کابینہ میں وزیر دفاع کے طور پر مقرر کرنے کے امکان کا ذکر کیا اور اس کے نتائج سے خبردار کیا۔م