یوکرین نے جنگی جرم کا ارتکاب کیا ہے: روس
روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ یوکرین نے تسلیم شدہ روسی فوجیوں کا قتل کرکے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت دفاع نے یوکرین پر جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ دس سے زیادہ روسی فوجیوں کو دانستہ طور پر قتل کرنے کے افسوس ناک اقدام کو کسی صورت بھی بھلایا نہیں جا سکتا جس میں یوکرینی فوجیوں نے تسلیم ہو جانے والے غیر مسلح فوجیوں کے سر میں گولیاں مار کر اُن کا قتل کیا ہے۔
یہ بیان ان ویڈیوز کے منظر عام پر آنے کے بعد دیا گیا جن میں یوکرینی افواج کے سامنے روسی فوجیوں کی خودسپردگی اور بعد میں ان روسی فوجیوں کے مردہ حالت میں زمین پر گرے اجسام کو دکھایا گیا تھا ۔
روس کی انسانی حقوق کونسل نے کہا کہ ان افراد کو ماکیکا کے علاقے میں مارا گیا ہے جو لوہانسک کا شمالی علاقہ ہے جسے یوکرینی فوج نے اس ہفتے دوبارہ اپنے قبضے میں لیا ہے۔ روسی انسانی حقوق کونسل کے سربراہ نے کہا کہ ہم بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کرے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان ویڈیوز سے آگاہ ہیں اور ہم ان پر غور کر رہے ہیں۔ روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ یہ ویڈیوز غیر مسلح روسی فوجیوں کے یوکرینی فوجیوں کے ہاتھوں قتل عام کا ایک اور ثبوت ہیں اور یہ یوکرینی افواج کی طرف سے کوئی پہلا جنگی جرم نہیں ہے۔
یاد رہے کہ روس نے اپنے جنوبی ہمسائے کے خلاف فروری میں جنگی مشن شروع کیا تھا جس کا ہدف لوہانسک اور دونتسک کے متنازعہ علاقوں میں آباد روس کی حامی آبادی کا دفاع کرنا بتایا گیا تھا۔
2014 میں یہ علاقے یوکرین سے علیحدہ ہوگئے تھے اور انہوں نے یوکرین میں مغربی ممالک کی حمایت یافتہ حکومت کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا جو روس دوست جمہوری حکومت کو گرا کر برسر اقتدار آئی تھی۔