نیتن یاہو کا بیٹا انتہا پسندی میں باپ سے بھی دو ہاتھ آگے نکلا
نیتن یاہو کے بیٹے کا کہنا ہے کہ قطر دہشت گردی کا نمبر 1 اسپانسر اور حامی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: صیہونی حکومت کی کابینہ کی تشکیل کے ذمہ دار بنیامین نیتن یاہو کے بیٹے یائیر نیتن یاہو نے قطر کے خلاف ایک سخت بیان دیتے ہوئے اس ملک کو دنیا میں دہشت گردی کا نمبر 1 حامی قرار دیا اور ورلڈ کپ کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے۔
ایسے حالات میں کہ جب صیہونی حکومت کے حکام عرب ممالک کے ساتھ امن معاہدوں کو بڑھانے کے لیے آمادگی کا اعلان کر رہے ہیں، بنیامین نیتن یاہو کے 31 سالہ بیٹے کے قطر کے خلاف تند و تیز بیانات سامنے آ رہے ہیں۔
صیہونی حکومت کی کابینہ کی تشکیل کے ذمہ دار اور لیکود پارٹی کے سربراہ بنیامن نیتن یاہو کے بیٹے یائیر نیتن یاہو نے ایک ٹوئٹ میں قطر کے خلاف سخت موقف اختیار کرتے ہوئے اس ملک کی جانب سے عالمی کپ کی میزبانی کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے۔
نیتن یاہو کا بیٹا خود کو "ریڈیو جاکی، کالم نگار، قدامت پسند کارکن اور اسرائیل نواز عالمی اسپیکر" کہتا ہے، نے ایک ٹویٹر پیغام میں دعویٰ کیا کہ قطر دنیا میں دہشت گردی کا سب سے بڑا حامی ہے۔ ان قطریوں کے پاس غلام ہیں۔ عورتوں پر ظلم کرتے ہیں، وہ ہم جنس پرستوں کو پھانسی دیتے ہیں۔ وہاں یہودیت، عیسائیت یا اسلام کے علاوہ کسی اور مذہب کی پیروی کرنا غیر قانونی ہے، حقیقت یہ ہے کہ یہاں فٹبال ورلڈ کپ کا انعقاد شرمناک ہے اور اس بائیکاٹ کر دینا چاہئے۔
یائیر نیتن یاہو کا تند و تیز بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ ایک دن پہلے ہی ان کے والد نے "ریپبلکن جیوش کولیشن" کانفرنس میں عرب ممالک کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کے اپنے منصوبے کا اعلان کیا اور دعویٰ کیا کہ عرب ممالک ایران کی دھمکیوں کی وجہ سے "اسرائیل کے ساتھ امن" چاہتے ہیں۔
تل ابیب کی کابینہ کی تشکیل کے ذمہ دار وزیر اعظم کے بیٹے کی قطر کے خلاف سخت بیان بازی ایسے وقت میں سامنے آئی کہ جب صیہونی حکومت کا میڈیا کل سے ہی تل ابیب اور دوحہ کے درمیان پہلی براہ راست پرواز کو مسلسل کوریج دے رہا۔ صیہونی میڈیا کے مطابق یہ پرواز ورلڈ کپ کے تماشائیوں کو لے جانے کے مقصد سے انجام پائی ہے۔