روس کے حملے میں یوکرین کے 30 فوجی ہلاک 4 بکتر بند گاڑیاں اور 2 ٹینک تباہ
روس کی وزارت دفاع کے مطابق، یوکرین میں ہونے والی تازہ کارروائی میں یوکرینی فوج کو بھاری نقصان پہنچایا گیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: روس کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ چند گھنٹے کے دوران یوکرینی افواج کو بھاری نقصان پہنچایا گیا ہے ۔ روس کی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشنکوف نے کہا ہے کہ اس دوران کوبیانسک پر روس کے فوجیوں کے حملے میں یوکرین کے تیس فوجی ہلاک اور چار بکتر بند گاڑیوں اور دو ٹینکوں کو تباہ کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق، کراسنی لیمان مورچے پر مزید چالیس یوکرینی فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ۔ روسی جیٹ فائٹروں نے بھی باخموت میں واقع یوکرین کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اس حملے میں اسّی سے زیادہ یوکرینی فوجی ہلاک ہوگئے۔ کیف کے پینتالیس فوجیوں کو دونیسک کے جنوبی محاذ پر بھی موت سے ہمکنار کیا گیا اور ان کی چار بکتر بند اور تین فوجی گاڑیوں کو تباہ کردیا گیا۔
روسی افواج نے گذشتہ چند گھنٹے کے دوران، ستاسی علاقوں پر بھی حملہ کرکے ترسٹھ توپخانون اور یوکرینی فوجی اڈوں کا صفایا کیا ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ روس کے حملوں میں ایم سات سو ستتر نوعیت کی دو امریکی توپیں اور دو گراڈ میزائیل لانچر تباہ ہوئے۔ روسی فوجیوں کا کہنا ہے کہ ان کے حملوں میں یوکرین کی فوج کا ایک سوخو پچیس جیٹ فائٹر، مل آٹھ نوعیت کا ایک جنگی ہیلی کاپٹر، دس ڈرون طیارے اور دو ہمارس میزائل بھی نذر آتش ہوئےہیں ۔
دریں اثنا روس کی وزارت خارجہ کے ایک اعلی عہدیدار ایلگزینڈر دارچیف نے کہا ہے کہ یوکرین کی جنگ امریکی فوجی صنعت کے فروغ کا باعث بنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ یوکرین کے بارے میں امریکہ کے سیاسی اور فوجی حلقوں میں کافی اختلافات پائے جاتے ہیں لیکن تمام امریکیوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ اس جنگ نے امریکی ہتھیاروں کی صنعت میں چار چاند لگا دیئے ہیں ۔ ایلگزینڈر دارچیف نے کہا کہ امریکی یہ سمجھ بیٹھے ہیں کہ یوکرین کی جنگ امریکی سلامتی کے لئے سرمایہ کاری کا بہترین ذریعہ ہے ۔ دارچیف نے کہا کہ کسی امریکی کو بھی اس بات کا اندازہ نہیں کہ یوکرین کی جنگ میں امریکہ کے حد سے زیادہ ملوث ہونے کا انجام کیا ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈیموکریٹ اور ری پبلکن دونوں پارٹیوں کے رہنماؤں نے ثابت کردیا ہے کہ تمام امریکی سیاستدان، عقل سلیم سے محروم ہیں۔